نئی دہلی،7 اگست (یواین آئی) ملک اور بیرون ملک کے ایک ہزار سے زائد جانے مانے دانشوروں، نوکر شاہوں، صحافیوں، مصنفوں، ٹیچروں او اسٹوڈنٹس نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسراورمشہورصحافی پروفیسر اپوروانند سے مشرقی دہلی میں فسادات کے معاملے میں پوچھ گچھ کئے جانے اور انکا موبائل فون ضبط کرنے کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے اور پولیس کے ذریعہ دانشوروں کو بار بار جھوٹے مقدمے میں پھنسائے جانے کی سخت تنقید کی ہے۔
پرسار بھارتی کے سابق چیئر مین جواہر چودھری ، گورنمنٹ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے سابق چیئرمین این کےرگھوپتی، ممتاز مورخ رام چندر گوہا ، ممتاز ثقافتی کارکن اشوک واجپئی ، نیشنل اسکول آف ڈرامہ کے سابقہ ڈائرکٹر کیرتی جین ، فلم اداکارہ رتنا پاٹھک شاہ اور کیویتا سریواستو کے علاوہ امریکہ کی پرنسٹن ، مینیسوٹا یونیورسٹی ، کارنیل یونیورسٹی ، ایریزونا یونیورسٹی ، میساچوسٹس یونیورسٹی ، دہلی یونیورسٹی ، کولکاتہ یونیورسٹی ، جواہر لال نہرو یونیورسٹی ، جادو پور یونیورسٹی ، اشوکا یونیورسٹی ، للت نارائن میتھلا یونیورسٹی اور امبیڈکر یونیورسٹی کے اساتذہ نے ایک مشترکہ بیان میں مذمت کی ہے۔ اس بیان پر 1337 سرکردہ شخصیات نے دستخط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی عوامی تنظیموں نے بھی اس بیان دستخط کیے ہیں۔