روس کے وزیر خارجہ نے متنازعہ علاقے قرہ باغ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے آرمینیا اور آذربائیجان کے مذاکرات پر رضامند ہونے کی خبر دی ہے۔فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان متنازعہ علاقے قرہ باغ کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے مذاکرات پر رضامند ہو گئے ہیں اور 10 اکتوبر کی شب سے دونوں ملکوں کے مابین جنگ بندی کا عمل شروع ہوجائے گا۔
آرمینیا، آذربائیجان اور روس کے وزرائے خارجہ کے مابین ماسکو میں 10 گھنٹے کے مذاکرات کے بعد تینوں ملکوں کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ پڑھتے ہوئے روسہ وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ریڈ کراس آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین ثالثی کا کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کی نگرانی بھی کرے گی۔
واضح رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان مسلح جھڑپوں میں آرمینیا نے 28 فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے جب کہ آذربائیجان کا کہنا ہے کہ بارود سے بھرے کئی میزائلوں کو وار زون سے باہر ناکارہ بنا دیا گیا، آرمینیا کو کافی جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے درجنوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخری ایام سے قرہ باغ کے متنازعہ علاقے میں آرمینیا اور آذربائیجان کی افواج کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا تھا اور کہا جا رہا ہے کہ ان جھڑپوں میں اب تک 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔