لکھنؤ: پولیس بھرتی اور دیگر امتحانات میں نقب زنی کرنے والے گروہ کے ایک شاطر کو ایس ٹی ایف و مظفر نگر پولیس کی مشترکہ ٹیم نے گرفتار کیا ہے۔
اس گروہ میں سالور گروہ کے دیگر اراکین بھی وابستہ ہیں۔ ملزمین نے پولیس بھرتی امتحان کے علاوہ ملازمین سلیکشن کمیشن دہلی کے ذریعہ چل رہے مرکزی مسلح دستہ کے سپاہی کے آن لائن امتحان میں بھی نقب زنی کی تھی۔
بالیان کے قبضے سے مرکزی مسلح پولیس دستہ سپاہی امتحان کے 9داخلہ کارڈ، موبائل فون، اے ٹی ایم کارڈ و پولیس بھرتی سے متعلق سوالنامے برآمد ہوئے ہیں۔ اترپردیش پولیس بھرتی اور ترقی بورڈ کے ذریعہ فروری ماہ کی17 و 18 تاریخ کو پوری ریاست میں پولیس سپاہی بھرتی کے امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا۔
سالور گروہ کی نقب زنی کے بعد ریاستی حکومت کو پولیس بھرتی سپاہی کے امتحانات منسوخ کر دئے گئے تھے۔ امتحان منسوخ کرنے کے ساتھ ہی ایس ٹی ایف کو کارروائی کیلئے احکام دئے گئےتھے جس کے بعد سے ایس ٹی ایف پیپر لیک معاملہ میں مسلسل کارروائی کرر ہی ہے۔
جمعرات کو ایس ٹی ایف نوئیڈا یونٹ کے ایس پی راج کمار مشرا کو اطلاع ملی کی پولیس سپاہی بھرتی امتحان میں نقب زنی کرنے والے گروہ کا ایک شاطر پروین عرف منٹو بالیان باشندہ موضع کٹبا تھانہ شاہ پور میں روپوش ہے۔
اطلاع کی بنیاد پر ایس ٹی ایف کی ٹیم اور شاہ پور پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کرتے ہوئے ملزم پروین بالیان کو شاہ پور قصبے کے بس اڈے سے گرفتار کر لیا گیا۔
ایس ٹی ایف ایس پی راج کمار مشر نے بتایا کہ گذشتہ دنوں ایس ٹی ایف کی ٹیم نے نوئیڈا کی ٹرونیکا سٹی سے امتحان میں نقب زنی کرنے والے گروہ میں شامل کچھ اراکین کو پکڑا تھا ان سے پوچھ گچھ میں سامنے آیا تھا کہ ایک سوال نامہ ملزم پروین بالیان نے انہیں دیا تھا۔ ایس ٹی ایف نے بتایا کہ شاہ پور سے گرفتار ملزم بھی سالور گروہ کا سرگرم رکن ہے۔
گرفتار ملزم پیپر آؤٹ کرانےکیلئے ریاست اور مرکز کے ذریعہ چل رہے امتحانات میں نقب زنی کرتا ہے۔ ملزم کے قبضے سے مرکزی مسلح دستہ امتحان کا داخلہ کارڈ، پولیس بھرتی امتحان سے متعلق سوال نامہ ، اے ٹی ایم کارڈ، موبائل و موٹرسائیکل برآمد کی گئی ہے۔
موجودہ وقت میں ملازمین سلیکشن کمیشن دہلی کے ذریعہ مرکزی مسلح پولیس فورس میں سپاہی جی ڈی کے آن لائن امتحانات پورے ملک میں چل رہے ہیں۔ اس امتحان میں بھی پروین اور وپن بدعنوانی کرا رہے ہیں۔
ملزم متاثرین کو نقل کرانے کیلئے جواب نامہ دے کر امتحان میں پاس کرانے کیلئے بھی فی امیدوار 4لاکھ روپئے لینا طے ہوا تھا۔ ملزم پروین کے خلاف پہلے بھی تین مقدمے درج ہو چکے ہیں۔