ایران بھر میں ایک بار پھر غدیری سماں ہے۔ دس کلومیٹر طویل جشن غدیر کا عوامی انعقاد اپنے اندر عشق امیر المومنین کا والہانہ اظہار رکھتا ہے، جس میں ملک بھر کے عوامی حلقے پورے جوش و خروش او دل و جان کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی، میگزین گروپ: کل بروز منگل بمطابق 18 ذوالحجہ 1445ء عید غدیر کا دن ہے۔ گزشتہ سالوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت میں 10 کلومیٹر طویل غدیری دسترخوان کے عوامی اہتمام نے شیعیان حیدر کرار کی اہل بیت ع سے سچی محبت کا ایک منفرد نمونہ پیش کیا ہے۔
اس خالص عوامی جشن میں متمول افراد سے لے کر ناداروں تک کی شمولیت ان کے اخلاص کا پتہ دیتی ہے کہ غدیر جیسے بڑے جشن میں معاشی طور پر کمزور افراد کا نیاز کے چھوٹے پیکٹس کی شکل میں مختلف گھریلو پکوان بنا کر اپنے مولا سے عقیدت کا اظہار کرنا خود اپنی جگہ ایک عشق کی کم نظیر داستان ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ جشن غدیر کے شاندار انعقاد کے لئے موکب لگانے سے لے کر نیاز پکانے اور شرکائے جشن کی تفریح کے لئے ہر طرح کے تعمیری وسائل کی فراہمی بھی اس داستان عشق کی ہلکی سی جھلک ہے۔
خادمین غدیر جشن سے ایک دن پہلے مصروف عمل
رات کے پچھلے پہر جشن کی تیاریوں میں مصروف رضاکار تھکن کے باعث ہلکی سی نیند لے رہے ہیں ان میں سے زیادہ تر 25 سے 35 سال کے جوان ہیں جو پوری لگن سے مصروف عمل ہیں۔
عشق علی ع کے پروانے
بعض موکبوں کی تیاریوں سے لگ رہا ہے کہ اپنے مولا کے عشق میں غدیری جذبے کے ساتھ شرکائے جشن کے لئے چشم براہ ہیں۔
ولائے علی ع کے اظہار بعض جگہوں پر پوری طرح نمایاں ہے جس کی ایک مثال یہ ہے کہ اکیلے شخص نے اپنی توان کے مطابق موکب لگا کر غدیری میراث کے امین بننے کی مقدور بھر کوشش کی ہے۔ جب کہ دسیوں متمول افراد اور بڑی بڑی انجمنیں الگ سے اپنے انداز میں مصروف خدمت نظر آتی ہیں۔