سی پی آئی نے یوکرین جنگ کے لیے امریکی سامراج، یورپی یونین اور نیٹو کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو بغیر کسی تاخیر کے وطن واپس لایا جائے، ساتھ ہی ملک کی یونیورسٹیوں میں میڈیکل کے طلباء کی نامکمل پڑھائی مکمل کرائی جائے اور انہیں مالی مدد دی جائے۔یہ مطالبہ کل رانیاں قصبہ میں منعقدہ پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ کامریڈ رتن سنگھ نکوڈا نے اجلاس کی صدارت کی۔
سی پی آئی نے یوکرین جنگ کے لیے امریکی سامراج، یورپی یونین اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں یوکرین روس جنگ کے دوران جانی و مالی نقصان پر بھی تنقید کی گئی اور دکھ کا اظہار کیا گیا۔
سی پی آئی نیشنل کونسل کے سابق رکن اور سینئر لیڈر کامریڈ سورن سنگھ ورک نے بتایا کہ قرارداد میں جنگ کی وجہ سے جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لیے فوری جنگ بندی کی اپیل کی گئی ہے۔
میٹنگ میں پارٹی کے ہریانہ ریاستی سکریٹری کامریڈ دریاؤ سنگھ نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے مطابق فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت پر فصلوں کی خریداری شروع کرے۔ کسانوں کے احتجاج کے دوران درج کیے گئے تمام مقدمات کو فوری طور پر واپس لیا جائے، مرکزی وزیر اجے مشرا کو برطرف کیا جائے اور ان کے بیٹے آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیے مناسب کارروائی کی جائے۔ میٹنگ میں بی بی ایم بی میں ہریانہ کی حصہ داری واپس لینے کو غلط فیصلہ قرار دیا گیا۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارتیہ کھیت مزدور یونین کی قومی کونسل کی کال پر 15 مارچ کو سرسہ ضلع ہیڈکوارٹر اور رانیاں میں مزدوروں کے مسائل کے حل کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی 23 مارچ کو سرسہ کے شہید بھگت سنگھ پارک میں شہید بھگت سنگھ اور کسانوں کی تحریک کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔