اویسی نے دعویٰ کیا کہ ہندو مذہب میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے…کوئی بھی وقف جائیداد جو حکومت کے پاس ہے اس کا فیصلہ کلکٹر کرے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وقف (ترمیمی) بل کی جانچ کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کو ای میل کے ذریعے 1.2 کروڑ جواب موصول ہوئے ہیں۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وقف بل کو لے کر مودی حکومت پر بڑا حملہ کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ نریندر مودی حکومت وقف املاک کے تحفظ، ترقی یا کارکردگی کے لیے یہ بل نہیں لا رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بل وقف بورڈ کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ مسلمان وقف کر سکتا ہے۔ مسلمان ہونے کا کیا مطلب ہے؟ –
کیا وہ آدمی ہوگا جو دن میں 5 مرتبہ نماز پڑھے گا، کیا اس کی داڑھی ہوگی یا ٹوپی… کیا اس کی بیوی مسلمان ہوگی یا غیر مسلم؟ وہ کون ہوتے ہیں فیصلے کرنے والے؟
اویسی نے دعویٰ کیا کہ ہندو مذہب میں ایسا کوئی قانون نہیں ہے…کوئی بھی وقف جائیداد جو حکومت کے پاس ہے اس کا فیصلہ کلکٹر کرے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وقف (ترمیمی) بل کی جانچ کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کو ای میل کے ذریعے 1.2 کروڑ جواب موصول ہوئے ہیں۔ یہ ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب مختلف حریف گروپ اس بل پر اپنے اپنے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔
پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی، جس کی سربراہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما جگدمبیکا پال کر رہے ہیں، کو ان کے متعلقہ خیالات کی حمایت کرنے والے دستاویزات کے ساتھ 75,000 جوابات موصول ہوئے ہیں۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بدھ کے روز کہا کہ وقف ترمیمی بل پر غور کرنے والی پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی جس تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے، اس کی وجہ سے انہیں امید ہے کہ اس کی رپورٹ مقررہ وقت کے اندر پارلیمنٹ میں پیش کر دی جائے گی۔ رجیجو نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے.
جے پی سی میں ایک کروڑ سے زیادہ نمائندگی آئی ہے۔ جے پی سی وسیع پیمانے پر سماعت کر رہی ہے۔ ہر ایک کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا جا رہا ہے۔
میں کمیٹی کے چیئرمین اور ممبران کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہماری پارلیمانی تاریخ میں اتنی گہری اور وسیع بحث کبھی نہیں ہوئی۔