ایسپرن صرف سر درد میں مدد دینے کے علاوہ بھی بہت سے فوائد پہنچا سکتی ہے جیسے عام جگر کے کینسر کے خدشے کو کم کرسکتی ہے۔
ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے میسا چوسٹس جنرل ہسپتال سے منسلک تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق سے ملنے والے شواہد بتاتے ہیں کہ ایسپرن سے جگر کے کینسر، جسے ہیپٹا سیلیولر کارسینوما بھی کہتے ہیں، پیدا ہونے کے خدشات کم ہوجاتے ہیں۔
ان کی تحقیق امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن، اونکولوجی، کے اکتوبر کے مہینے کے جرنل میں شائع ہوئی۔
تحقیق کاروں نے 1980 میں شروع ہونے والی 2 طویل المدتی تحقیق کی تفصیلات کو جانچا۔
اس تحقیق کے شراکت دار، جن کا تعلق صحت کے شعبے ہی سے تھا، نے 30 سال تک ہر 6 ماہ میں اپنی ادویات کے استعمال کے حوالے سے تفصیلات بتائی تھیں۔
تقریباً 1 لاکھ 34 ہزار شراکت داروں، جن میں 46 ہزار خواتین اور 88 ہزار مرد شامل تھے، کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسپرن کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کیا۔
تحقیق کاروں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ 5 سال تک ہر ہفتے ایسپرن کی کم از کم 2 گولیاں، 325 ملی گرام، لینے سے جگر کے کینسر پیدا ہونے کے خدشات میں کمی آتی ہے۔