خیال رہے کہ سعودی عرب وہ واحد ملک ہے جہاں عورتوں کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بھی محدود تعداد میں ہیں جس کی وجہ سے نجی ڈرائیور کے اخراجات برداشت نہ کر پانے والے لوگوں کے لئے سفر کرنا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ ٹیلی ورک سے سلطنت کے وہ دور دراز کے علاقے بھی فیضیاب ہوں گے جہاں ملازمت کا حصول بھی ایک انتہائی مشکل امر ہے۔ تاہم ایک لاکھ اکتالیس ہزار ملازمتیں کیسے پیدا کی جائیں گی ، اس بارے میں وزارت نے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔