آثار افکار اکیڈمی پاکستان کی جانب سے سال 2023 کی بہترین کتابوں کے مصنفین کو انعامات اور اعزازی نشانات دئے جانے کی سالانہ تقریب بارگاہ آل عبا گلبرگ کراچی میں منعقد ہوئ۔
اس تقریب میں مشہور ادبی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی ۔ تقریب میں اکیڈمی کے منتظم اعلی’ علامہ حسن ظفر نقوی نے اکیڈمی کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں نئ نسل کو کتابوں سے وابستہ رکھنا ضروری اور لازمی ہو گیا ہے، زبان کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے اس لئے ایسے پرگرام منعقد کئے جانا چاہئیں۔
دانش مہدی نے ساحر لکھنوی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اکیڈمی کے قیام کو مرحوم کا ایک کارنامہ قرار دیا۔
علامہ باقر زیدی صاحب نے استقبالیہ خطاب میں علم و ادب کو کسی بھی قوم کے عروج میں اہم ترین ستون قرار دیا۔
ان کے علاوہ ڈاکٹر شاداب احسانی اور مشہور ادیب و شاعر فراست حسین رضوی نے بھی خطاب کیا۔
اکیڈمی کے زہر اہتمام 1997 سے بہترین کتب کو انعامات اور اعزازی نشانات سے نوازا جاتا ہے ۔
اس پر وقار تقریب میں علامہ صادق عباس عابدی، علامہ آل احمد بلگرامی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ شبیر الحسن طاہری، علامہ قنبر علی شاہ نقوی، مولانا رجب علی بنگش، جناب لخت حسنین، علامہ بدرالحسنین عابدی، مولانا صادق جعفری، علامہ نثار قلندری، ڈاکٹر صبیحہ اخلاق ، ڈاکٹر فائزہ مرزا، ڈاکٹر ممتاز فاطمہ، کوثر نقوی صاحب، شاہد کریم صاحب، شاعر حسین شاعر صاحب، اسد ظفر نقوی، رضی حیدر رضوی، شمس الحسن شمسی، سید ارتضی حیدر اور دیگر سماجی و قومی شخصیات کی شرکت۔