تین نامعلوم مسلح افراد نے ایرانی پارلیمنٹ پر مامور سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کرکے 7 افراد کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا ہے جبکہ امام خمینی رہ کے حرم میں بھی دہشتگردوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ میں نامعلوم مسلح افراد نے سیکورٹی پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ کھول دی جس کے نتیجے میں متعد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ دہشتگر گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
سیکورٹی اہلکاروں نے پارلیمنٹ کے اندر سے دو دہشتگردوں کو گرفتار جبکہ 4 کو ہلاک کیا ہے۔
غیر رسمی اطلاعات کے مطابق دہشتگردوں نے پارلیمنٹ کے بالائی حصے میں ابھی تک 4 افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے جبکہ بعض ذرائع ابلاغ اس خبر کو نادرست قرار دے رہے ہیں۔
ایرانی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے کئی ٹیم تہران کے مختلف علاقوں میںکارروائی کا ارادہ رکھتے تھے جبکہ ایک ٹیم کے کئی اعضا قبل از کارروائی گرفتار کئے جاچکے ہیں۔
کچھ ہی دیر پہلے پارلیمنٹ کے پانچویں فلور میں دھماکہ سنا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق امام خمینی رہ کے حرم مبارک میں دو دہشتگردوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔۔
تسنیم رپورٹر کے مطابق فائرنگ ابھی تک جاری ہے اور سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
حرم امام خمینی میں ایک دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ ایک دہشتگرد سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں مارا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایرانی سیکورٹی اہلکاروں نے ایک خاتون دہشتگرد کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔