ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال تہران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ ایک تاریخی حماقت اور حملہ آوروں کی جانب سے غداری تھی۔
انہوں نے یہ بات تہران میں ایرانی یومِ معلّم کے موقع پر ’بین الاقوامی تعلقات‘ کے کالج میں اساتذہ سے خطاب کے دوران کہی۔
ظریف کے مطابق ہم 5+1 ممالک کے گروپ کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کے قریب پہنچ چکے تھے کہ 2 اہم واقعات پیش آگئے۔
ان میں پہلا سعودی سفارت خانے پر حملہ اور دوسرا خلیج میں 10امریکی فوجیوں کو قیدی بنانا۔ پہلے واقعے سے ہمارا نمٹنے کا طریقہ کار برا تھا، جبکہ دوسرے معاملے سے اچھی طرح نمٹا گیا تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے پہلی مرتبہ انکشاف کیا کہ ایرانی قومی سلامتی کونسل کو سعودی سفارت خانے کے خلاف حملے کی توقع تھی۔
ظریف نے باور کرایا کہ ’اگر یہ تاریخی حماقت جو کہ میرے نزدیک غداری ہے مرتکب نہ ہوتی تو آج حالات بلکل مختلف ہوتے‘۔