کینبرا : تقریباً 2000 آسٹریلیائی شہری اسرائیل اور ایران سے وطن واپس لوٹنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس سلسلے میں مدد کے لیے اندراج کرایا ہے۔ آسٹریلیا ئی محکمہ امور خارجہ کے خزانچی جم چلمرز نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل میں 1,000 سے زیادہ آسٹریلیائی شہریوں اور ایران سے 870 افراد نے خطے سے بحفاظت واپس لوٹنے کے واسطے حکومتی مدد کے لیے محکمہ خارجہ اور تجارت (ڈی ایف اے ٹی) میں اندراج کرایا ہے۔
انہوں نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن ریڈیو پر بتایا کہ حکومت ڈی ایف اے ٹی کے ذریعے ان شہریوں کے ساتھ تال ملی سے کام کر رہی ہے اور مغربی ایشیا میں جاری تنازعات کی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ “بظاہر ہماری اصل توجہ اس بڑھتے ہوئے تنازعے کے انسانی نقصان پر ہے اور ہماری فوری توجہ تقریباً 2,000 آسٹریلیائی باشندوں کے ساتھ کام کرنے پر مرکوز ہے جنہوں نے یہ ارادہ کیا ہے کہ وہ اس وقت دنیا کے اس انتہائی خطرناک، انتہائی خطرناک حصے سے نکلنا چاہتے ہیں۔”
رواں ہفتہ پیر تک، ایران میں 350 اور اسرائیل میں 300 شہریوں نے ڈی ایف اے ٹی کو اپنی خواہش سے آگاہ کیا تھا۔
آسٹریلیا کے دفاعی صنعت کے وزیر پیٹ کونرو نے منگل کے روز کہا کہ حکومت آسٹریلیائی باشندوں کو خطے سے نکالنے یا فضائی حدود کھلنے کے بعد انہیں تجارتی پروازوں کے ذریعہ واپس لانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔