کینبرا، 24 نومبر (یو این آئی/ژنہوا) آسٹریلیا کی حکومت نے خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے خاتمے میں مدد کے لیے ایک نیا کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے۔
کمیشن کو پانچ برسوں میں 220.40 ملین آسٹریلیا ئی ڈالر ( 160.10 ملین امریکی ڈالر) سے فنڈ قائم کیا جائے گا۔ گھریلو، خاندانی اور جنسی تشدد کے کمیشن کو تشدد کی روک تھام کے اقدامات کا جائزہ لینے اور خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے پالیسیاں تیار کرنے کا کام سونپا جائے گا۔
آسٹریلین انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ ویلفیئر (اے آئی ایچ ڈبلیو) کے مطابق آسٹریلیا میں ہر چھ میں سے ایک عورت کو موجودہ یا سابقہ ساتھی کی طرف سے جسمانی یا جنسی تشدد کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
کمیشن کی تشکیل کا اعلان آسٹریلیا کی حکومت نے منگل کی رات کیا تھا۔ اس سے قبل حزب اختلاف کی لیبر پارٹی نے اگلا انتخابات جیتنے کی صورت میں گھریلو اور جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے ایک کمشنر مقرر کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔
حکومتی کمیشن خاندانی، گھریلو اور جنسی تشدد کو کم کرنے کے نئے قومی منصوبے کا حصہ ہےجو 2022 میں نافذ العمل ہوگا۔
آسٹریلیا کی خواتین کی وزیر ماریس پینے نے ایک بیان میں کہا’’اگلا قومی منصوبہ خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کے لیے ایک پرجوش روڈ میپ بنانا ہو گا، لیکن یہ الفاظ سے زیادہ ہونا چاہئے‘‘۔
نئے گھریلو، خاندانی اور جنسی تشدد کمیشن کے پاس اگلے قومی منصوبے کے خلاف احتساب اور تشخیص کے فریم ورک کی نگرانی اور رپورٹنگ کی ذمہ داری ہوگی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ حقیقی اور ٹھوس کارروائی کرتا ہے جو تشدد کو روکتا ہے، جلد مداخلت کرتا ہے اور متاثرین کو بہتر مدد فراہم کرتا ہے۔‘‘