بنگلور:روحانی گرو اور دی آرٹ آف لیونگ کے بانی شری شری روی شنکر نے ایودھیا مسئلہ کا کورٹ سے باہر حل کرنے کی سمت میں پہل کرتے ہوئے متعلق فریقوں کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے اور کہا ہے کہ اب ماحول پہلے کے مقابلے میں کافی زیادہ مثبت ہے ۔
شری شری روی شنکر نے اس سمت میں کچھ ہندو اور مسلم مذہبی گروؤں سے بات چیت کے بعد کہا ہے کہ اس سمت میں کی جا رہی پہل کے بارے میں ابھی کوئی نتیجہ اخذکرنا بہت جلد بازی ہو گی، لیکن اب ماحول پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ سازگار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایسی کسی بات چیت کی پہل نہیں کی گئی ہے اور وہ اپنی سطح پر کوشش کر رہے ہیں. اس کے پیچھے کسی قسم کی سیاست نہیں ہے ۔ روحانی گرو نے کہا کہ اب حالات پہلے جیسے نہیں ہیں، حالات میں بہت تبدیلی آئی ہے اور لوگ امن بھی چاہتے ہیں۔
ایسی خبریں بھی ہیں کہ شري شري روی شنکر نرموہی اکھاڑے کے آچاریہ رام داس کے علاوہ دوسروں کے ساتھ بھی برابر رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا -‘اس تنازعہ کو حل کرنے کے لیے دونوں فرقوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی ضرورت ہے تاکہ وہ آپس میں بیٹھ کر بھائی چارے اور خیر سگالی کے ساتھ اس مسئلے پر بات چیت کر سکیں’۔
انہوں نے کہا 2003- 04 میں بھی اجودھیا تنازعہ کے حل کے لیے کوشش کی گئی تھی لیکن اب ماحول اب زیادہ سازگارہے ۔