نئی دہلی، 6 دسمبر (یو این آئی) اجودھیا تنازعہ میں سپریم کورٹ کے گزشتہ نو نومبر کے فیصلے کے خلاف جمعہ کو کل پانچ نظر ثانی کی عرضیاں دائر کی گئی ہیں جن چار عرضیاں مسلم فریق کی طرف سے دائر کی گئی ہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اےآئي ایم پی ایل بی ) کی جانب سے محمد مصباح الدين، مولاناحسب اللہ، حاجی محبوب اور رضوان احمد نے نظر ثانی عرضیاں دائر کیں۔
بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ اگر ان درخواستوں کو اوپن کورٹ میں سماعت کے لئے منظور کیا جاتا ہے تو مسلم فریق کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ راجیو دھون ہی جرح کریں گے۔
ایک نظر ثانی کی عرضی پیس پارٹی نے بھی داخل کی ہے۔ آج دائر پانچ عرضیوں کے ساتھ ہی ایودھیا کے رام جنم بھومی بابری مسجد زمین تنازعہ میں عدالت کے فیصلے کے خلاف اب تک کل چھ نظر ثانی کی عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔ سب سے پہلے جمعیتہ علمائے ہند نے گزشتہ دنوں عرضی دائر کی تھی۔
سترہ نومبر کو ہی جمعیتہ علمائے ہند نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے وہ اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرے گی۔
دریں اثنا، آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے بھی ایودھیا معاملے میں پانچ رکنی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہا سبھا سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دیے جانے کی مخالفت کرے گی۔