نئی دہلی، 6 مارچ ؛پیس پارٹی کے بعد اب پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی ) نے ایودھیا معاملے میں جمعہ کے روز كيوریٹو عرضی داخل کی ۔ پي ایف آئی نے گزشتہ برس نو نومبر کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ عرضی گزار نے كيوریٹو عرضی پر کھلی عدالت میں بحث کا مطالبہ کیا ہے ۔ عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت اپنے نو نومبر 2019 کے حکم پر روک لگائے، جس میں اس نے متنازعہ اراضی کا فیصلہ ’رام للا‘ کے حق میں کیا تھا ۔
واضح ر ہے کہ دونوں ہی عرضی گزار اس مقدمے میں فریق نہیں تھے ۔ واضح ر ہے کہ ایودھیا کے رام جنم بھومی – بابری مسجد اراضی تنازعہ میں پہلی كيوریٹو عرضی 21 جنوری کو پیس پارٹی نے دائر کی تھی ۔ اس معاملے میں نظر ثانی عرضی مسترد ہونے کے بعد پیس پارٹی کے ڈاکٹر ایوب نے كيوریٹو عرضی دائر کی تھی ۔ عرضی گزار نے کہا ہے کہ اس معاملے میں فیصلہ عقیدت کی بنیاد پر کیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی سربراہی والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے نو نومبر 2019 کو ایودھیا معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا تھا، جس کے خلاف 19 نظر ثانی عرضیاں دائر کی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ 12 دسمبر کو تمام نظر ثانی عرضیوں کو مسترد کردیا تھا ۔