نئی دہلی، 9 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے پانچ سو سال سے زائد قدیم اجودھیابابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ میں متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے مکمل 2.77 ایکڑ متنازعہ اراضی کو شری رام جنم بھومی ٹرسٹ کو سونپنے اور سنی وقف بورڈ کو مسجد کی تعمیر کے لئے اجودھیا میں ہی پانچ ایکڑ اراضی دینے کا فیصلہ سنایا۔
اس فیصلے کے ساتھ ہی ، ملک میں کئی دہائیوں پرانے تنازعہ حل ہو گیا اور عام طور پر اس کا تمام فریقوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ اس فیصلے نے اجودھیا میں شری رام مندر کی تعمیر کی راہ بھی ہموار کردی۔
ملک کے چیف جسٹس جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے 6 اگست سے مسلسل 40 دن تک اس معاملے کی سماعت کے بعد 16 اکتوبر کو اس معاملے میں فیصلہ محفوظ کرلیا۔ آئینی بینچ میں جسٹس گگوئی کے علاوہ جسٹس شرد اروند بوبڈے ، جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ایس عبدالنظیر شامل ہیں۔