HomeHighlighted Newsجج کے سامنے پیش ہوں گے بابا رام دیو! گمراہ کن اشتہارات پر سپریم کورٹ کا توہین عدالت کا نوٹس، آچاریہ بال کرشن کو بھی پیشی کے لیے طلب
جج کے سامنے پیش ہوں گے بابا رام دیو! گمراہ کن اشتہارات پر سپریم کورٹ کا توہین عدالت کا نوٹس، آچاریہ بال کرشن کو بھی پیشی کے لیے طلب
سپریم کورٹ نے منگل کو یوگا گرو رام دیو کو پتنجلی آیوروید کے “گمراہ کن اشتہارات” پر دو ہفتوں کے اندر ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا۔ پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو بھی حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے منگل کو یوگا گرو رام دیو کو پتنجلی آیوروید کے “گمراہ کن اشتہارات” پر دو ہفتوں کے اندر ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہا۔ پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو بھی حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔
منگل کا فیصلہ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی جانب سے پتنجلی آیوروید کے مبینہ گمراہ کن اشتہارات کی گردش کے خلاف عرضی دائر کرنے کے بعد گزشتہ ماہ پتنجلی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کے بعد آیا ہے۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس امان اللہ پر مشتمل بنچ نے اس حقیقت کا نوٹس لیا کہ سابقہ ہدایات کے باوجود کیس میں جواب داخل نہیں کیا گیا۔
بنچ نے رام دیو کو یہ بھی بتانے کی ہدایت دی کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ شروع کی جائے۔ سپریم کورٹ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کی ایک درخواست پر توجہ دے رہی تھی، جس میں رام دیو پر ویکسینیشن کی کوششوں اور عصری طبی طریقوں کے خلاف ہتک عزت کی مہم چلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس سے قبل 27 فروری کو سپریم کورٹ نے گمراہ کن اشتہارات کے لیے پتنجلی آیوروید پر تنقید کی تھی اور کمپنی پر بیماری کے علاج کے طور پر مصنوعات کی تشہیر کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ عدالت نے پتنجلی آیوروید اور اس کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالتی ہدایات کی خلاف ورزی پر سوال اٹھائے اور توہین عدالت کی ممکنہ کارروائی کا انتباہ دیا۔
جسٹس ہیما کوہلی اور احسن الدین امان اللہ کی بنچ نے پتنجلی آیوروید اور اس کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ گزشتہ سال 21 نومبر کو کئے گئے اپنے عہد کے مطابق، میڈیا میں کوئی بھی بیان، چاہے پرنٹ یا الیکٹرانک فارمیٹ میں، کسی بھی دوا کے نظام پر تنقید نہ کریں۔
مختلف بیماریوں کے علاج میں اس کی دوائیوں کے اثر کے بارے میں پتنجلی آیوروید کے اشتہارات میں مبینہ جھوٹے دعووں اور غلط بیانیوں کے بارے میں حکومت سے سوال کرتے ہوئے بنچ نے ریمارک کیا کہ ملک کو گمراہ کیا گیا ہے۔