آبادی اور بوڑھے افراد کے اضافے کے نتیجے میں دنیا بھر میں کینسر کیسز کی تعداد 2040 تک 60 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے مگر طرز زندگی کی خراب عادات اس اضافے کو زیادہ بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ بات ورلڈ کینسر لیڈر کانفرنس کے دوران کینسر اٹلس کے نئے ایڈیشن میں سامنے آئی ہے۔
درحقیقت دنیا بھر میں کینسر بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس کی بڑی وجوہات تمباکو نوشی، ناقص غذا اور دنیا بھر بیٹھے رہنا ہیں، جو اس کا خطرہ بڑھانے کا باعث بنتی ہیں۔
اس اٹلس میں دنیا بھر میں کینسر کا جائزہ لیا گیا جو کہ امریکن کینسر سوسائٹی، یونین فار انٹرنیشنل کینسر کنٹرول اور انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر نے تیار کیا۔
کینسر اس وقت دنیا بھر کے 91 ممالک میں 70 سال سے کم عمر افراد کی اموات کی دوسری بڑی وجہ ہے اور کینسر کی روک تھام میں پیشرفت ممکن ہے۔
اس اٹلس یا رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی کینسر سے ہونے والی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے جس کی روک تھام کی جاسکتی تھی۔
صرف 2017 میں تمباکو نوشی کے نتیجے میں 23 لاکھ اموات ہوئیں اور ان میں سے 24 فیصد کینسر کی وجہ سے ہوئیں۔
انفیکشن ایجنٹ دنیا بھر میں 15 فیصد نئے کیسز کی وجہ بنتے ہیں جن میں ہیپاٹائٹس بی اور ہیپاٹائٹس سی وغیرہ نمایاں ہیں۔
موٹاپا اور جسمانی وزن زیادہ بڑھ جانے سے 13 اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ یہ 2012 میں کینسر کے 3.6 فیصد کیسز کی وجہ بنا۔
رپورٹ کے مطابق موٹاپے، ناقص غذا اور سست طرز زندگی سے جڑے کینسر کیسز کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جبکہ الکحل سے پوری دنیا میں کینسر سے ہونے والی اموات کی شرح 4.2 فیصد ہے۔
لگ بھگ ہر ملک میں بریسٹ کینسر خواتین میں سب سے عام کینسر ہے اور ہر 4 میں سے ایک کیس ان میں ہی سامنے آتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر مٰں ہر سال 2 لاکھ 70 کینسر کیسز بچوں میں تشخیص ہوتے ہیں اور اس حوالے سے 80 فیصد کیسز ترقی یافتہ ممالک میں رپورٹ ہوتے ہیں۔