سیئول: اگرچہ دنیا بھر میں نرم اور انسان کو اندر دھنسا دینے والے فرنیچر کا فیشن زوروں پر ہے لیکن اسی تناظر میں جنوبی کوریا کے ایک فنکار نے دلچسپ اور دیدہ زیب فرنیچر بنایا ہے جو لگتا ہے کہ غباروں کو موڑ کر بنایا گیا ہے۔
اس فرنیچر کو دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ کسی شعبدہ باز نے لمبے غباروں کی پٹیوں کو توڑمروڑ کر انہیں اسٹول، کرسیوں اور بنچوں کی شکل دی ہے۔ یہ بات بڑی حد تک درست بھی ہے کیونکہ انہیں خاص قسم کی موٹی پرت والے غباروں سے بنایا گیا ہے جس کے بعد ان پر ایک گوند نما محلول لگا کر اسے مزید سخت کیا گیا ہے۔
سیونجن یانگ نے 2013ء میں گریجویشن کے بعد تخلیق فرنیچر پر طبع آزمائی کی اور انہوں نے ربڑ سے میز کرسیاں بنانے کی کوشش کی جس میں وہ بڑی حد تک کامیاب بھی رہے۔ حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے وہ ٹافیوں کے شوخ رنگوں کا استعمال کرتے ہیں جو غباروں کی شفافیت میں مزید خوبصورت لگتی ہے۔
سیونجن کے مطابق فرنیچر کا ایک شاہکار بنانے میں دو ہفتے لگتے ہیں اور بیٹھنے سے وہ پھٹتے نہیں اور نہ ہی ہوا نکلتی ہے کیونکہ مضبوطی کے لیے خاص سلوشن لگائی جاتی ہے۔ بعض افراد سمجھتے ہیں کہ اس طرح فرنیچر نرم ہوگا لیکن ایسا نہیں بلکہ اس میں سختی ہوتی ہے جو بیٹھے والا محسوس کرسکتا ہے۔
مختلف ڈیزائنوں کے تحت رنگ برنگے غباروں کو پھلایا جاتا ہے اور انہیں مختلف اشکال میں ڈھالا جاتا ہے۔ مثلاً اسٹول کی تین ٹانگیں بنائی جاتی ہیں اور اسی لحاظ سے غباروں کو موڑ کر خاص شکل دی جاتی ہے اور اس کے بعد ان پر رنگین گوند کا اسپرے کیا جاتا ہے۔
اس طرح فرنیچر وزنی ہوجاتا ہے اور خشک ہونے پر ٹھوس شکل اختیار کرلیتا ہے۔ اس کے بعد حتمی طور پر ایک محلول میں اسے ڈبویا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دنیا کی باریک ترین گھڑی، قیمت صرف 18 لاکھ ڈالر
برن: رواں سال کےابتداء میں بلغری نامی زیورات کی کمپنی نے دنیا کی سب سے باریک گھڑی متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا لیکن اب گھڑیوں کی کمپنی رچرڈ ملے نے بازی لے جاتے ہوئے ایک گھڑی متعارف کرائی ہے جسے فراری کے اشتراک سے ڈِیزائن کیا گیا ہے۔
RM UP-01 فراری کی موٹائی بلغری کی آکٹرو فِنیسِمو سے 0.05 ملی میٹر کم ہے اور اب اس گھڑی کے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کی مہین ترین مکینیکل گھڑی ہے۔