کلکتہ:گڈس سروس اینڈسروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کے نان ریفنڈ میں تاخیر کی وجہ سے کلکتہ میں جیولریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور اس کی وجہ سے ایکسپورٹ اور ملازمت کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔
جیولرس ایسوسی ایشن مغربی بنگال کے ریاستی صدر پنکج پاریکھ نے بتایا کہ کپیٹل(فنڈ) کی قلت کی وجہ سے ہم جنوری کے آرڈر کو رد کرنے پر مجبور ہیں ۔اسی طرح مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ میں صورت حال بھی یکساں ہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 60کروڑ روپے حکومت کو جی ایس ٹی کے واپس کرنے ہیں ۔
پاریکھ نے کہا کہ فنڈ کی واپسی میں تاخیر کی وجہ سے 50فیصد کاروبار متاثر ہوئے ہیں ۔
جیمس اینڈ جیولرس ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے ریاستی چیرمین نے بتایا کہ جی ایس ٹی سے قبل کلکتہ صرف 600کروڑ روپے کی مالیت کے سامان ایکسپورٹ ہوتے تھے اور 4ہزار کروڑ کی مالیت کے زیوارت کلکتہ میں مینوفیکچرنگ ہوتے تھے ہیں اور ممبئی سمیت دیگر پورٹ سے ایکسپورٹ ہوتے ہیں ۔مگر اب ایکسپورٹ کے متاثر ہونے کی وجہ سے جیولری سیکٹرمیں ملازمت میں کمی آئی ہے ۔پاریکھ نے بتایا کہ کلکتہ میں جیولری سیکٹر میں ایک لاکھ افرادوابستہ ہیں ۔
مغربی بنگال کے وزیر خزانہ امیت مترا نے مرکزی حکومت پر الزام عاید کیا ہے کہ جی ایس ٹی کے ریفنڈ میں تاخیر جان بوجھ کر کیا جارہا ہے ۔