بنگلورو کے ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی علاقوں میں کل رات پرتشد احتجاج کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس واقعہ میں ہوئی پولیس فائرنگ میں 3 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ 10 سے زائد افراد پولیس فائرنگ میں زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے اس پورے معاملے میں 110 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ فیس بک پر اشتعال انگیز بیان اور پوسٹ کرنے والے ملزم نوین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
فیس بک اور سوشل میڈیا میں اشتعال انگیز پوسٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد مقامی لوگ برہم ہوئے اور کل رات 9 بجے شکایت درج کرنے کیلئے ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن میں اکٹھا ہوئے تھے۔ اس دوران ملزم کی فوری طور پر گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے پولیس اسٹیشن کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی اور احتجاج کرنے لگی۔
اشتعال انگیز پوسٹ جاری کرنے والا ملزم نوین کانگریس کے مقامی ایم ایل اے اکھنڈا شری نواس مورتی کا رشتہ دار بتایا جارہا ہے۔ گزشتہ دو تین دنوں سے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ پولیس اسٹیشن کے باہر جاری احتجاج کے دوران ایک گروہ مقامی ایم ایل اے اکھنڈا شری نواس مورتی کے گھر پہونچا۔
ڈی جے ہلی کے قریب کاول بائسندرا میں موجود ایم ایل اے اکھنڈا شری نواس مورتی کے گھر پہنچ کر برہم ہجوم نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگانے کی کوشش کی۔ حالات پر قابو پانے کیلئے پولیس نے دو مقامات یعنی ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن اور ایم ایل اے کی رہائش گاہ کے باہر لاٹھی چارج کرنا شروع کیا، برہم ہجوم نے پتھراو اور توڑ پھوڑ شروع کی۔ جیسے جیسے حالات کشیدہ ہونے لگے ، فوری طور پر ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی میں مزید پولیس طلب کی گئی۔
پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیاں چلائیں۔ اس دوران ہوئی پولیس فائرنگ میں 3 افراد کی موت اور 10 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ اس پورے واقعہ میں 50 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ٹو وہیلر، کار اور چند پولیس گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔
بنگلورو کے پولیس کمشنر کمل پنت نے کہا کہ اس پورے معاملے میں کل 110 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس وقت کے جے ہلی اور ڈی جی ہلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔
ریاست کے امیر شریعت مولانا صغیر احمد رشادی نے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مقامی ایم ایل اے اکھنڈا شری نواس مورتی نے بھی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشتعال انگیز بیان پوسٹ کرنے والے کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ لوگ امن و سکون سے رہیں۔
دیر رات متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے والے بنگلورو کے چامراج پیٹ کے ایم ایل اے ضمیر احمد خان نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور لوگوں سے امن و اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ بنگلورو کے قلب میں واقع ڈی جے ہلی اور کے جی ہلی گھنی آبادی والے علاقے ہیں۔
اس سے قبل یہاں سی اے اے اور دیگر معاملات میں پرامن طریقے سے بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔ لیکن کل رات ہوئے پر تشدد احتجاج، پولیس فائرنگ اور بڑے پیمانے پر ہوئی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔