امریکی سینیٹر سینڈرز کا کہنا ہے کہ غزہ کے بچے بھوکے ہیں اور امریکا کو اسرائیل کا ساتھی نہیں بننا چاہیے۔
سینئر امریکی سینیٹر نے غزہ میں بچوں کی صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی جنگ کو خوفناک قرار دیا اور امریکہ سے کہا کہ وہ ان جرائم میں شریک نہ ہو۔
فارس نیوز کے مطابق، سابق امریکی صدارتی امیدوار برنی سینڈرز نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا پوری دنیا دیکھ رہی ہے، نیتن یاہو نے غزہ کے بچوں کو بھوکا چھوڑ دیا ہے، ہم اس جرم میں شریک نہیں ہوسکتے۔
ترکیہ کی اناطولی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آزاد امریکی سینیٹر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کو بھیانک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں مل رہے کہ یہ صورتحال کتنی بھیانک ہے اور اس سے کتنی بدتر ہو سکتی ہے۔
سینڈرز نے کہا کہ صیہونی حکومت کی بمباری اور غزہ تک امداد کی آمد کے سلسلے میں صیہونی حکومت کی پابندیوں کے نتیجے میں خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن کا ایک بہت ہی کم حصہ، جس کی فلسطینیوں کو اشد ضرورت ہے، غزہ پہنچتا ہے۔
غزہ کے بنیادی ڈھانچے کی تباہی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج لاکھوں بچے شدید بھوک اور پینے کے صاف پانی کی کمی سے مر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پوری آبادی قحط کے خطرے سے دوچار ہے اور اس وقت 3 لاکھ 78 ہزار افراد قحط کا شکار ہیں۔