غازی آباد میں ٹرینوں میں چوروں نے ہنگامہ برپا کیا ہوا ہے۔ چوروں کی اس حرکت سے ٹرین میں سفر کرنے والے مسافر کافی پریشان ہیں اور مسلسل ان دنوں جی آر پی تھانہ پہنچ کر کوئی نہ کوئی داروغہ کو اپنی آپ بیتی سنا رہا ہوتا ہے۔ کوئی قیمتی موبائل تو کوئی لیپ ٹاپ چوری ہونے کی رپورٹ تھانہ میں درج کرا رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق جنوری سے لے کر 31 دسمبر 2024 تک جی آر پی تھانے میں کُل 225 مسافروں نے سامان چوری ہونے کی شکایت درج کرائی ہے۔ اس سلسلے میں جی آر پی نے مستعدی سے کام کرتے ہوئے مسافروں کے 40 موبائل برآمد کرتے ہوئے 164 ملزمین کو سلاخوں کے پیچھے بھی بھیج دیا ہے لیکن پھر بھی سامان چوری کی واردات رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔
مقامی کے ساتھ شتابدی ایکسپریس میں بھی یہ چور گروہ فعال ہے۔ کئی ایسے معاملے بھی سامنے آئے ہیں کہ والد کی آخری رسوم کرنے جا رہے بیٹے کو بیہوش کرکے اس کا پورا سامان چوری کر لیا گیا۔ واردات کے اگلے دن ہوش آنے پر اس شخص کو اس کی جانکاری ملی۔
ٹرین میں چوری کے سلسلے میں 250 رپورٹ درج کی گئی ہیں۔ اس میں کُل 225 سامان اور موبائل چوری کی شکایت کی گئی ہے۔ ایک رپورٹ گاڑی چوری کی درج کرائی گئی ہے جبکہ 2 لوٹ کی، 6 جھپٹ ماری کی، 2 زہر خورانی کی، ایک اغوا کی اور 13 دیگر رپورٹ درج ہوئی ہیں۔ پولیس کے ذریعہ برآمد سامان میں موبائل، زیورات، لیپ ٹاپ، بیگ اور نقدی شامل ہیں۔
دوسری طرف پولیس کے ذریعہ 4 ماہ کی بچتی قسمت کو برآمد کرتے ہوئے مغویہ کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ گروہ کو دھر دبوچنے کے ہیے جی آر پی کے ذریعہ 50 سی سی ٹی وی کیمرہ لگانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے ۔ گشت بڑھانے کے لیے چوری کے نئے ٹھکانے ٹریس کیے جا رہے ہیں۔