نئی دہلی۔ ویکسین بنانے والی دیسی کمپنی بھارت بائیوٹیک نے کووڈ۔ 19 ویکسین کوواکسن کا جانوروں پر تجربہ کامیاب رہنے کا اعلان کیا ہے۔ بھارت بائیوٹیک نے کہا کہ ٹرائل کے نتائج میں لائیو وائرل چیلنج ماڈل میں ویکسین کا محفوظ اثر دکھا۔ حیدرآباد واقع فرم نے ٹویٹ کیا ‘ بھارت بائیوٹیک فخر سے COVAXIN کے انیمل اسٹڈی ریزلٹس جاری کرتا ہے۔ یہ ریزلٹس لائیو وائرل چیلنج ماڈل میں ویکسین کا اثر دکھاتے ہیں’۔
بھارت بائیوٹیک نے ایک بیان میں کہا کہ بندروں پر اسٹڈی کے نتیجوں سے ویکسین کی امینوجنیسٹی یعنی امیونٹی کا پتہ چلتا ہے۔ بھارت بائیوٹیک نے مکاکا ملاٹا نسل کے خاص طرح کے بندروں کو ویکسین کی ڈوز دی تھی۔ کمپنی نے بیتے دنوں ہیومن ٹرائل کا پہلا مرحلہ پورا کیا اور اب دوسرے دور کے لئے ڈی سی جی آئی سے اجازت طلب کی ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ کچھ ہی دنوں میں دوسرا ٹرائل بھی شروع ہو جائے گا۔
بھارت بائیوٹیک نے پہلے مرحلے میں 12 شہروں میں ویکسین کے ٹرائل کئے۔ اس دوران اس میں 375 لوگوں نے حصہ لیا۔ بتا دیں کہ بھارت میں اس وقت تین ویکسین پر کام چل رہا ہے۔ گجرات کی کمپنی زائڈس کیڈلا ہیلتھ کیئر لیمٹیڈ اور سیرم انسٹی ٹیوٹ پنے دوسرے دور کا کلینکل ٹرائل پہلے ہی شروع کر چکی ہیں۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسیٹی کی طرف سے تیار کئے جا رہے ویکسین کا ٹرائل ہندستان میں کر رہا ہے۔
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بائیوٹیک نے دوسرے دور کے کلینکل ٹرائل کو لے کر سبجیکٹ کمیٹی (SEC) کو خط لکھا ہے۔ ڈی سی جی آئی کے ڈاکٹر ایس ایشوریا ریڈی نے اس کے جواب میں 380 لوگوں پر ٹرائل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔