بھوپال سے رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکودفاع سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کارکن مقررکیاگیاہے۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرملیگاؤں دھماکے کی ملزمہ ہیں۔
سادھوی نے گاندھی جی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو محب وطن قرار دیا تھا جس پروزیراعظم نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دل سے کبھی سادھوی کو معاف نہیں کریں گے۔ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ پارلیمانی کمیٹی کےسربراہ ہیں۔
پر گیہ سنگھ ٹھاکر کو دفاع سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا رکن بنا ئے جانے پر کا نگریس پارٹی نے ٹویٹ کیا ہے ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ آخر کار مودی جی نے پرگیہ ٹھاکر کو دل سے معاف کر ہی دیا ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ دہشت گردانہ حملے کی ملزمہ کو دفاع سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا رکن بنا نا ان جوانوں کی توہین ہے جو دہشت گردوں سے ملک کومحفوظ رکھتے ہیں ۔
یادر ہے کہ اپریل 2017 میں بامبے ہائی کورٹ نے بی جے پی کی موجودہ رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کو خراب صحت کی بنیاد پر ضمانت دے دی تھی۔ اس سے پہلے این آئی اے نے پرگیہ پرمہاراشٹرکنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت الزام درج کیے تھے۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھوپال سے پرگیہ ٹھاکر لوک سبھا الیکشن میں بھوپال سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن میں اتری تھیں اور جیت حاصل کی تھی۔
ضمانت پر رہا ہونے کے بعد سے لگاتار پرگیہ تنازعہ میں رہی ہیں۔ لوک سبھا میں ان کے حلف لینے کے وقت تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔ انھوں نے اپنا نام سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر پورن چیتنانند اودھیشانند گری بولا تھا۔ اتنا ہی نہیں، حلف لینے کے بعد انہوں نے بھارت ماتا کی جے بھی بولا۔ کانگریس سمیت لوک سبھا اراکین نے ان کے نام پراعتراض ظاہرکیاتھا۔ بعد میں اسپیکرکی مداخلت کے بعد یہ معاملہ ختم ہوا تھا۔