لکھنؤ:ملک کے اولین وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے پارلیمانی حلقہ پھول پور میں پہلی بار فتح حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کے لئے اسے برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہے ۔
اس سیٹ پر 2014 کے انتخابات میں پہلی مرتبہ بی جے پی کو جیت حاصل ہوئی تھی۔ بی جے پی کے ریاستی صدر کیشو پرساد موریہ نے الیکشن جیت کر اس سیٹ پر پارٹی کا پرچم لہرایا تھا،
لیکن اب وہ ریاست کے نائب وزیر اعلی بن گئے ہیں اور انہوں نے ریاستی قانون سازی کونسل کی رکنیت قبول کرلی ہے ، جس کے بعد انہوں نے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفی دیا ہے ۔ اس سیٹ پر گورکھپور پارلیمانی حلقہ کے ساتھ ضمنی انتخاب ہونے والا ہے ۔
پھول پور سیٹ پر جیت بی جے پی سے زیادہ مسٹر موریہ کے لیے چیلنج خیال کیا جارہا ہے ، کیونکہ پارٹی نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ان کی امیدواری میں ہی آزادی کے بعد پہلی بار کامیابی حاصل کی تھی۔ وہ ریاست کے نائب وزیر اعلی اور پھولپور کے پڑوسی ضلع کوشامبی کے مقامی باشندے ہیں۔
سال 2014 کے انتخابات میں مسٹر موریہ کو مجموعی نو لاکھ 36 ہزار 465 ووٹوں میں سے پانچ لاکھ تین ہزار 564 ووٹ حاصل ہوئے تھے ۔ ان کے قریب ترین حریف سماج وادی پارٹی (ایس پی) امیدوار کو ایک لاکھ 95 ہزار 256، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کو ایک لاکھ 63 ہزار 710، کانگریس کو 58 ہزار ووٹ ملے تھے جبکہ 8424 ووٹ نوٹا کو گئے تھے ۔