سحر نیوز/ ایران: صیہونی اخبار جیروزلم پوسٹ نے ایک رپورٹ میں ایران کی فوجی کامیابیوں اور میزائل توانائیوں کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایرانی میزائل تل ابیب اور واشنگٹن کی سلامتی کے لیے ایک کثیر الجہتی خطرہ بن چکے ہیں۔
صیہونی اخبار جیزولم پوسٹ نے یہ رپورٹ 27 مئی کو ایران کی جانب سے خرم شہر-4 یا “خیبر” نامی اپنے جدید ترین طویل فاصلے تک مار کرنے والے اور پن پوائنٹ بیلسٹک میزائل کی رونمائی کے دو دن بعد شائع کی۔
اس رپورٹ میں دوسرے عبرانی میڈیا کی طرح اس مسئلے پر رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے اور لکھا ہے کہ ایرانی میزائل اسرائیل اور امریکہ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
اس صیہونی اخبار نے ایک تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ ایران 1980 کی دہائی سے میزائلوں کی تیاری پر کام کر رہا ہے اور آج بھی اپنے میزائلوں کی رینج اور اس کی درستگی میں اضافہ کر رہا ہے تاکہ اب تہران کے پاس رینج، ایندھن کی کھپت اور استعمال کے لحاظ سے ہر قسم کے میزائل ہیں، اب دفاعی صنعت یا ایرانی ایرو اسپیس آرگنائزیشن کے جس حصے میں بھی یہ نظام تیار کیے جاتے ہیں، اس میں تنوع اور وسعت ہے۔
#Iran test fired a new liquid fuel ballistic missile, Khorramshahr-4, with 1500 kg warhead and 2000 km range.
Khorramshahr-4 ballistic missile has the heaviest payload among all other Iranian Missiles and does include midcourse guidance. pic.twitter.com/5u8TiQCI3M— Conflict Watch PSF (@AmRaadPSF) May 25, 2023
جیروزلم پوسٹ مزید لکھا کہ ایران مائع ایندھن اور ٹھوس ایندھن کے میزائلوں کے ساتھ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ وہ ایسے راکٹوں پر بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے جو سٹیلائٹ کو لانچ کر سکتے ہیں، خاص طور پر کروز اور گائیڈڈ میزائلوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران کے پاس ہتھیاروں کے میدان میں کارروائی کے بہت سے آپشنز ہیں جو اسرائیل، امریکہ، یورپ اور ایشیا کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
intense conflict between Iranian border guards and the Taliban; Iranian missiles reached the center of Zaranj city!
— Islam (@AqssssFajr) May 27, 2023