فلسطین کے حامیوں نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر صیہونی حکومت کےحملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے سامنے اجتماع کیا اور فلسطینیوں کا قتل عام رکوانے کا مطالبہ کیا۔
آناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہر رفح پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں دسیوں افراد کے شہید اور زخمی ہونے کے بعد فلسطین کے حامی مظاہرین نے کہ جس میں چند غیر سرکاری اداروں کے افراد اور طلبا بھی موجود تھے.
وائٹ ہاؤس کے سامنے اجتماع کیا اور صیہونی حکومت کی حمایت جاری رہنے کے سبب امریکی صدر جو بائیڈن کے خلاف نعرے لگائے۔ اس رپورٹ کے مطابق مظاہرین، ایسے پلے کارڈ اٹھا کر کہ جن پر رفح سے ہاتھ کھینچ لو، رفح کونجات دو، امریکہ اسرائیل کے لئے اپنی حمایتیں ختم کرے جیسے نعرے درج تھے، اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔
غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں کہ جو سات اکتوبر 2023 سے شروع ہوئے اور ابھی بھی جاری ہيں، اٹھائیس ہزار سے زيادہ فلسطینی شہید اور اڑسٹھ ہزار سے زيادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے جاری حملوں میں پچاسی فیصد کے قریب غزہ کی آبادی بے گھر ہوگئی اور اس وقت وہ پانی اور دوا کی قلت اور قحط سے دوچار ہے، کہا جا رہا ہے کہ اس علاقے کی ساٹھ فیصد سے زيادہ بنیادی تنصیبات محاصرے میں ہیں یا ان کو جزوی نقصان پہنچا ہے یا وہ مکمل طور پرتباہ ہوگئی ہیں۔
اس رپورٹ کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ بائیڈن کے سینئر مشیروں نے امریکی ریاست مشی گن میں امریکی صدر کی عرب کمیونٹی سے ملاقات کے دوران ، ہونے والی غلطیوں کا اعتراف کرنے کے بعد اس کمیونٹی سے خصوصی طور پر معافی مانگی ہے۔