پٹنہ : سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف آج ساتویں دن بھی دار الحکومت پٹنہ کے سبزی باغ میں دھرنا و مظاہرہ جاری ہے ۔
دھرنے میں موجود ایک طالب علم ریاض احمد نے اشعار کے ذریعہ دھرنے میں موجود لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے کی کوشش ۔ انہوں نے کہاکہ” چمن میں اختلاط رنگ وبو سے بات بنتی ہے ۔ تم ہی تم ہو تو کیا تم ہو ہم ہی ہم ہیں کیا ہم ہیں“۔ مسٹر ریاض نے کہاکہ جس طرح چمن میں مختلف اقسام کے رنگ بو اور مختلف اقسام کے پھل پھول ہوتے ہیں جس سے چمن کی زینت بنتی ہے اسی طرح یہ ہمارا ملک مختلف مذاہب ، طبقات ، رنگ ونسل ، ذات برادری کے مجموعے کا ملک ہے اور تمام افراد اس ملک کے باشندے اور اس کی زینت ہیں اور تمام کے حقوق برابر ہیں ۔ لیکن آج کی یہ موجودہ حکومت جو فرقہ ورانہ خطوط پر ملک کو تقسیم کرنے کے درپے ہے اور ہمارے ملک کی خوبصورتی اور اس کی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کر دینے کے درپے ہیں ۔وہ چاہتی ہے کہ اس ملک میں ایک ہی طرح کا پھول ہو جو ممکن نہیں ہے ۔ یہ اس ملک کی روایت بھی نہیں ہے اور یہ ملک کبھی بھی اس کو گوراہ نہیں کرسکتا ۔ سی اے اے کے ذریعہ اس حکومت نے ملک کے باشندوں کے درمیان تفریق اور نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جس کو ہم کبھی معاف نہیں کر سکتے اور ہم اس فرقہ ورانہ نظریے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ہم اس حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جو سی اے اے این آر سی اور این پی کے خلاف آوزیں بلند ہورہی ہیں اسے غور سے سنے اور اپنے ناپاک عزائم سے باز آئے اور ملک کی پر امن فضا کو مکد ر کرنے کی کوشش نہ کرے ۔ مسٹر ریاض نے دھرنا میں موجود مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنے حقو ق کیلئے اپنی آواز بلند کرتے رہنا ہے اس وقت تک ان آوازوں کو بلند کرتے رہنا ہے جب تک کہ حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہ کرلے ۔