نئی دہلی، 09 اکتوبر (یو این آئی) مچھلیوں کے بعد پرندوں کے اقسام بڑی تیزی سے کم ہو رہے ہییں اور رہائشی مقام پر انسانی قبضہ اور کھانہ اور شکار وغیرہ کے لیے ان جانوروں کے استعمال سے پرندوں کے کئی اقسام بالخصوص ہجرتی اقسام کے‘ مستقبل قریب میں ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
ہجرتی جنگلاتی جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی یونٹ ’سی ایم ایس‘ کی ایگزیکٹو سیکرٹری ایمی فرینکل نے 10 اکتوبر کو ہجرتی پرندوں کے عالمی دن کی ما قبل شام ای۔میل کے ذریعے انٹرویو میں ’یو این آئی‘ کو بتایا کہ ہجرتی پرندوں کے تحفظ کی صورتحال پوری دنیا میں پہلے سے خراب ہو رہی ہے۔ ہجرتی جانوروں کی صورتھال پرامسال فروری میں جاری پہلی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا،’ سی ایم ایس کے پہلے کنٹریکٹ میں شامل اقسام میں سے 80 فیصد کی آبادی کم ہو رہی ہے۔ اس کنٹریکٹ میں ایسے جاندار ہیں جن کی آبادی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ دوسرے کنٹریکٹ میں شامل اقسام جن کے تحفظ کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے‘ ان میں سے 50 فیصد کی آبادی کم ہو رہی ہے۔ مچھلیوں کے بعد پرندوں کے اقسام سب سے تیزی سے کم ہو رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ انٹرنینشل یونین فار کنزرویشن آف نیچر کی سرخ فہرست کے اشاروں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عالمی اور علاقائی سطح پر گذشتہ 30 سال میں ہجرتی پرندوں کے ختم ہونے کا خطرہ بڑھا ہے۔