لکھنئو: سماج وادی پارٹی(ایس پی)کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کسانوں کو بھی انکم ٹیکس کے دائرے میں لانے کی سازش کررہی ہے۔
مسٹر یادو نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ کسانوں کے کھیت چھیننے کے ارادے سے وزیراعظم نریندرمودی نے اسے ’اددمی‘ بنانے کی جانب کوشش کرنے کی سازش کی طرف بھی اشارہ کردیا ہے۔اس کا براہ راست مطلب ہے کہ بی جے پی حکومت اب کسانوں کو بھی انکم ٹیکس کے دائرے میں لانا چاہتی ہے۔کسان کو ابھی تک ملنے والے فوائد کو جلد ہی ختم کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایس پی کی واضح رائے ہے کہ کسان کو ان داتا کے زمرے میں رہنے دیا جائے لیکن زراعت کو صنعتوں جیسی سہولتیں ملنی چاہیے۔زراعت سے متعلق تینوں قانون کسانوں کے مفادات کے منافی ہیں۔اس کے خلاف کسانوں میں بڑے پیمانے پر غصہ ہے۔اس کا منصوبہ ان داتا کو کھیتیہر مزدور بنادینے کی ہے۔کسان کی کھیتی کارپوریٹ کے حوالے کردی جائے گی۔اس کی فصلوں کا سودا بھی اب بڑے ایجنٹوں، کاروباریوں کی مرضی پر ہوگا۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ حقیقت میں بی جے پی حکومت کسانوں کے ساتھ صرف دھوکہ کرتی آئی ہے۔کسانوں کی قرض معافی یا ان کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات ہو یا ان کی فصل کاڈیڑھ گنا دینے کا بی جے پی حکومت ان میں سے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کرپائی ہے۔اس کے بجائے حکومت طرح طرح کی سازش کرنے میں مصروف ہے۔
انہوں نےکہا کہ جی ڈی پی میں اضافہ اور روزگار کی دستیابی بھی کم زیادہ کسان سے وابستہ ہے۔لاک ڈاون کے دوران معیشت میں جو بھاری کمی آئی ہے اس سے نجات میں بھی زرعی شعبوں کے اہم کردار کا اندازہ کیا گیا ہے۔بی جے پی حکومت کسان کو راحت دینے، اس کا قرض معاف کرنے، اس کے فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی)یقینی بنانے، گنا کسانوں کا بقایا وقت سے دلانے وغیرہ معاملات میں تو پوری طرح غیرفعال نظر آرہی ہے۔