اتر پردیش کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کو خطاب کرتی ہوئی پارٹی کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے کہا کہ
کل بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے لڑکی ہو لڑ سکتی ہو، جیسے انقلابی تحریک کا کھلا مذاق اڑایا، وہ پہلے بی جے پی لیڈر نہیں ہے پر آخر بھاجپا ایسا کیوں کر رہی ہے؟ ان کو لڑکیوں کی خوشحالی اور ترقی سے کیا دقت ہے، وہ اس لیے پرینکا گاندھی کی اس مہم پر حملہ کر رہے ہیں کیونکہ بی جے پی نہیں چاہتی ہے کہ خواتین خود مختار بنے طاقتور بنے، نڈا جی ہی نہیں پوری بی جے پی عورتوں کی طاقت سے ڈرتی ہے، لیکن ملک کی خواتین اب اور رکنے والی نہیں ہے وہ اپنے حق کی لڑائی لڑ رہی ہیں اپنی عزت اور وقار کی اپنی تعلیم و مواقع کی لڑائی خود لڑ رہی ہے،
لیکن افسوس کی نڈا جی اور بی جے پی کو لگتا ہے کہ عورتیں صرف حمام اور ایک رسوئی گیس سلنڈر کے لائق ہیں، بار بار بیت الخلا اور گیس سلنڈر کا حوالہ دے کر آخر بی جے پی کیا ثابت کرنا چاہتی ہے، آج ملک کی خواتین کو ان کا برابر کا حق چاہیے جو آئین سے انہیں ملا ہوا ہے انہیں تعلیم کے اور روزگار کے میدان میں برابر مواقع ملنے چاہیے اسی لیے پرینکا گاندھی نے عزم کیا ہے کی وہ خواتین کے تحفظ وترقی کیلئے اور ان کو سماج میں برابری کا حق دلانے کے لئے لڑیں گی، اور ان کے ارادے کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جس سے لڑکیاں اپنے حوصلہ کی اونچی اڑان بھر سکے،پرینکا گاندھی نے لڑکیوں کے لئے روزگار ،تعلیم، تحفظ عزت اور وقار کے لیے پر عزم ہے،
انہوں نے کہا بی جے پی کے بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ، مہم کی اسّی فیصد رقم مودی جی نے اپنےاشتہار بازی میں صرف کردی،
انہوں نے بی جے پی کے قومی صدر نڈاجی سے کچھ سوال پوچھے۔
کیا وہ لڑکیوں کو ان کا پورا حق دینے کے لیے تیار ہے یا انہیں صرف بیت الخلا تک ہی محدود رکھیں گے جبکہ آج خواتین اپنا برابر کا حقوق چاہتی ہیں عزت اور وقار اور خود مختار ہونا چاہتی ہے وہ صرف ماں، بہن، بیٹی تک محدود نہیں رہنا چاہتی، اگر آپ کے اندر ہمت ہے تو خواتین کو دوم درجہ دینا بند کریں، ہمارے آئین میں عورتوں کو مردوں کے برابر حقوق حاصل ہے، آپ ہمارے وجود کو نکار نہیں سکتے،سپریہ شرینیت نے پوچھا آپ اتنے سال سے کہاں تھے جب کانگریس نے اس ملک کو پہلا وزیر اعلی، خواتین وزیراعظم اور صدر جمہوریہ سے لے کر پارلیمنٹ کے اسپیکر تک ملک کو دیا،
پچھلے سات سال تک وزیر اعظم مودی نے خواتین کی کوئی کھوج خبر نہیں لی۔ اب جب اسمبلی کے انتخابات سامنے ہے تو زیراعظم جی کو خواتین کانفرنس کرنی پڑ رہی ہے،سرکاری بسوں کے ذریعے عورتوں کو جمع کیا جا رہا ہے،
کانگریس پارٹی اور پرینکا گاندھی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ خواتین کی مکمل ترقی کے لئے 40% فیصد ٹکٹ اسمبلی کے الیکشن میں عورتوں کو دیا جائےگا، بیس لاکھ نوکریوں میں سے آٹھ لاکھ خواتین کے لئے ہوگی، پولیس محکمہ میں 25 فیصد عہدوں پر خواتین کی بھرتی ہو گی، ہم ہر لڑکیوں کو ناصرف اسمارٹ فون اور اسکوٹئ دیں گے بلکہ ہر ضلع میں نسواں اسکول کھولے جائیں گے،
بی جے پی کے حکومت میں رونگٹے کھڑے کرنے والے ظلم ہوئے، لیکن افسوس اس سرکار میں مظلوم کو انصاف ملنے کے بجائے انتظامیہ ظالم کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتی نظر آئیں، متاثرہ کو ڈرایا گیا دھمکایا گیا،
کانگریس پارٹی یہ عہد کرتی ہے کہ اگر عصمت دری جیسے واقعات پیش آتے ہیں تو فوری جانچ نا ہونے پر سرکاری افسر کے خلاف کاروائی کا قانون بنے، اگر آپ کے اندر ہمت ہے تو آپ اسے کر دکھائیں، ہمیں معلوم ہے اسے آپ کی خواتین مخالف سوچ کرنے نہیں دیے گی جسے ہم نے ہاتھرس سے لے کر انناؤ اور شاہ جہاں پور تک دیکھا ہے،
انہوں نے کہا آپ کی سات سال سے مرکز میں حکومت ہے لیکن پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن پر آپ نے ایک لفظ بھی نہیں بولا
اب اور خواتین سسک سسک کر ظلم نہیں سہیں گی، وہ اپنے حقوق کے لیے لڑیں گی اور ان کی اس لڑائی میں پرزور طریقے سے ساتھ پرینکا گاندھی جی اور کانگریس پارٹی دے گی،