دلی کے تاریخی رام لیلا میدان میں جاری بی جے پی کے قومی کنونشن کا آج دوسرا اور آخری دن ہے۔ آج اس کنونشن میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہوئے اور پارٹی کارکنان سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں نریندر مودی نے بدعنوانی کو لے کر کانگریس پر طنز کسا اور کہا کہ چوکیدار کسی کو نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کا نامدار کنبہ سسٹم کو کیسے توڑتا ہے اس کی یہ مثال ہے کہ نیشنل ہیرالڈ کیس میں کانگریس صدر اور دیگر لیڈران ضمانت پر باہر ہیں۔ اس کیس سے پتہ چلتا ہے کہ کانگریس لیڈران عوام کی زمین اور دولت بھی ہڑپ لیتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں جب میں گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا تو انہوں نے پوری کوشش کی کہ میں جیل میں رہوں۔ امت شاہ کو تو جیل بھیج ہی دیا تھا۔ مجھے بولتے تھے کہ جیل جانا پڑے گا۔ جیل کی دیواروں کو رنگوا لو۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے یہ ثابت کیا ہے کہ ملک بدل سکتا ہے اور عام شہری کے مفاد میں بدل سکتا ہے۔ حکومت بغیر بدعنوانی کے بھی چلائی جا سکتی ہے۔ اقتدار کی گلیاروں میں ٹہلنے والے دلالوں کو بھی باہر کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس پر وکیلوں کے ذریعہ سے اجودھیا معاملے میں عدالتی عمل میں رخنہ ڈال کر فیصلے میں تاخیر کرانے کا الزام لگایا ہے۔ مودی نے یہاں رام لیلا میدان میں بی جے پی کے قومی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ کانگریس اپنے وکیلوں کے ذریعہ سے عدالتی عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ کانگریس نہیں چاہتی کہ اجودھیا مسئلے کا حل نکلے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف تحریک مواخذہ لانے کی بھی کوشش کی تاکہ اس معاملے میں فیصلے میں تاخیر ہو۔‘‘ انہوں نے بی جے پی کارکنوں سے کہا کہ آپ کو کانگریس کا یہ رویہ بھولنا نہیں ہے اور کسی کو بھولنے بھی نہیں دینا ہے۔