کولکتہ: مغربی بنگال ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی شہریوں کی شناخت اور ملک بدری کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ریاست کے ضلع ہیڈکوارٹرس میں احتجاج کرے گی۔
ریاستی بی جے پی صدر سکانت مجمدار، ایم ایل اے اگنی مترا پال، سابق رکن پارلیمنٹ لوکیٹ چٹوپادھیائے، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سمک بھٹاچاریہ، سابق ریاستی صدر راہل سنہا اور دیگر سرکردہ لیڈران سمیت ریاست کے ممتاز لیڈران آج صبح سے ہی مختلف ضلع ہیڈکوارٹرز کے سامنے مظاہرے کریں گے۔
مسٹر مجمدار نے کہا ’’ہم چاہتے ہیں کہ مغربی بنگال سمیت ملک میں غیر قانونی طور پر رہنے والے تمام پاکستانی شہریوں کی شناخت کی جائے اور انہیں ان کے آبائی ملک واپس بھیجا جائے۔ بی جے پی وفد بھیجنے سے پہلےسبھی ضلعی ہیڈکوارٹروں میں اس مطالبہ سے متعلق مظاہرہ کرے گا۔‘‘ انہوں نے چندن نگر سے ایک پاکستانی خاتون کی حالیہ گرفتاری کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ یہ ریاست میں اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
ریاست پر ریاست میں مقیم پاکستانی شہریوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہنے کا الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ریاستی حکومت ایسا برتاؤ کرتی ہے جیسے وہ وفاقی ڈھانچے کا حصہ ہی نہیں ہو، اس لیے اسے اپنی ذمہ داریاں یاد دلانے کی ضرورت ہے۔
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تقریباً 450 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد پر مغربی بنگال میں باڑ نہیں لگائی گئی ہے کیونکہ ممتا بنرجی حکومت کے تعاون کی کمی کی وجہ سے مرکز کی طرف سے اس مقصد کے لیے زمین حاصل نہیں کی جا سکی ہے۔
مغربی بنگال میں رہنے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت کا مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب ہفتہ کو ہگلی ضلع میں چندن نگر کمشنریٹ پولیس نے 1980 سے سیاحتی ویزا پر ہندوستان میں رہنے کے الزام میں ایک پاکستانی شہری کو گرفتار کیا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے 25 اپریل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد ریاست میں کسی پاکستانی شہری کی یہ پہلی گرفتاری ہے۔