اسرائیل کی جانب سے جنگجو قرار دیے جانے والے غزہ کے معصوم فلسطینیوں نے زیادتیوں کی روداد سنادی۔فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھی گئیں، جسم پر نمبر درج کیے، کپڑے اتروائے اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسرائیل کی قید سے رہائی ملنے کے بعد فلسطینیوں کا غزہ کے اسپتالوں میں علاج کیا گیا، بچوں پر بھی بدترین تشدد کیا گیا۔ایک فلسطینی نے کہا کہ گڑھے میں کچھ قیدیوں کو پھینک کر اوپر سے مٹی ڈال دی گئی، زندہ دفن کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار فلسطینیوں کو برہنہ کرنے کی مزید ویڈیوز سامنے آگئیں دوسری جانب غزہ کے معصوم بچوں نے دنیا سے فریاد کی اور کہا مسلسل بمباری ہورہی ہے، کوئی جگہ محفوظ نہیں، سب تباہ ہوچکا، جنگ ختم کرائیں، ہمیں گھروں کو جانا ہے۔
واضح رہےکہ 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہدا کی تعداد 18 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جب کہ زخمی افراد کی تعداد 48 ہزار سے بڑھ چکی ہے، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں میں 8000 سے زائد بچے شامل ہیں، ہزاروں افراد لاپتا ہیں جن کے ملبے تلے دبے ہونےکا خدشہ ہے۔