امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں مگر مچھ کے حملے سے ہلاک ہونے والے بچے کی لاش مل گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلوریڈاکی اورنج کانٹی کے شیرف کا کہنا ہے کہ منگل کو ایک مگر مچھ کے حملے سے مرنے والے بچے کی لاش مل گئی ہے ۔شیرف جیری ڈیمنگز نے فلوریڈا کے لیک بیونا وسٹا علاقے میں بتایا کہ دو سالہ لین گریوز کی لاش اسی علاقے سے ملی جہاں مگر مچھ اسے گھسیٹ کر پانی میں لے گیا تھا۔
جیری ڈیمنگز نے کہا کہ مگر مچھ نے بچے کو پانی میں ڈبو کر ہلاک کیا۔مگر مچھ کے حملے کا شکار ہونے والے بچے کی تلاش کے لیے 50 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا۔مگر مچھ کے حملے کا شکار ہونے والے بچے کی تلاش کے لیے 50 سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا۔
شیرف ڈیمنگز نے بتایا کہ نیبراسکا سے تعلق رکھنے والا بچہ اپنے والدین اور بہن بھائیوں کے ساتھ ڈزنی ورلڈ ہوٹل میں چھٹیاں منانے کے لیے ٹھہرا تھا۔ جس وقت مگر مچھ نے اس پر حملہ کیا اس وقت وہ ایک مصنوعی جھیل کے ساحل کے قریب پانی میں چل رہا تھا۔ اس جھیل کو عموما کشتی رانی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔شیرف کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق گریو خاندان نے عوام کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے اس حملے کے بعد بچے کے لیے دعائیں کی تھیں۔
ڈزنی کے حکام کو بچے کی تلاش کے دوران چار مگر مچھ ملے جنہیں ہلاک کر دیا گیا جبکہ عوام کو جھیل کے ساحل پر آنے سے منع کر دیا گیا۔ اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں کہ ہلاک کیے گئے مگر مچھوں میں سے کوئی اس حملے میں ملوث تھا۔اورلینڈو میں ڈزنی گرینڈ فلوریڈیئن ریزورٹ کے باہر واقع سیون سیز لیگون نامی جھیل میں قانون نافذ کرنے والے 50 سے زائد اہلکاروں نے تلاش کے کام میں حصہ لیا۔ اس جھیل کی زیادہ سے زیادہ گہرائی چار میٹر ہے۔جیری ڈیمنگز نے کہا کہ حالیہ دنوں میں علاقے میں اس طرح کے کسی اور واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔گزشتہ اکتوبر ایک 61 سالہ تیراک فلوریڈا میں ایک مگر مچھ کے حملے سے ہلاک ہوا تھا۔ 2007 کے بعد سے یہ ایسا پہلا واقعہ تھا۔