نئی دہلی 28 ستمبر(یواین آئی)’اتنی شکتی ہمیں دینا داتا‘کے تخلیق کار ابھیلاش کا گزشتہ دیرشب ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔وہ 74 سال کے تھے۔
ابھیلاش کے ایک خاندانی دوست وجے پربھاکر نگرکر نے یہاں بتایا کہ مسٹر ابھیلاش نے مارچ میں پیٹ کے ایک ٹیمور کا آپریشن کرایا تھا،تبھی سے ان کی طبیعت خراب چل رہی تھی۔گورے گاوں مشرق کے شیو دھام میں ان کی آخری رسومات اداکی گئیں۔ان کا حقیقی نام اوم پرکاش کٹاریا تھا۔ان کی پیدائش 13 مارچ 1946 کو دہلی میں ہوئی تھی۔پسماندگان میں ایک بیٹا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سابق صدر گیانی زیل سنگھ نے انہیں کلاشری ایوارڈ سے نوازاتھا۔فلمی نغمہ نگار ابھیلاش کا عالمی شہرت یافتہ نغمہ’اتنی شکتی ہمیں دینا داتا‘ملک کے 600 کالجز میں دعائیہ گیت کی شکل میں گایا جاتا ہے۔دنیا کی آٹھ زبانوں میں اس گیت کا ترجمہ ہوچکا ہے اور اسے دعائیہ گیت کی شکل میں گایا جاتا ہے۔اس نغمہ کو سال 1985 میں فلم انکش کے لیے موسیقی سے سجایا گیاتھا۔اس نغمہ کو تقریباً دوکروڑ موبائیل صارفین نے اپنا کالر ٹیوں بنایا ہے۔
اتنی شکتی ہمیں دینا داتا کے علاوہ مسٹر ابھیلاش کے لکھے سانجھ بھئی گھرآج(لتا)آج کی رات نہ جا(لتا)، وہ جو خط محبت میں(اوشا)، تمہاری یاد کے ساگر میں(اوشا)، سنسار ہے اک ندیا(مکیش)، تیرے بنا سونا میرے من کا مندر(یسوداس)، وغیرہ نغمے بھی بے حد مقبول ہوئے۔وہ تقریباً 40سالوں سے فلمی دنیا میں سرگرم رہے۔مکالمہ نگاری اور نغمہ نگاری کے لیے مسٹر ابھیلاش کوسر آرادھنا ایوارڈ، ماتو شری ایوارڈ، سنے گوورس ایوارڈ، فلم گوورس ایوارڈ، ابھینو شبد شلپی ایوارڈ، وکرم اتسو ایوارڈ، ہندی سیوا سمان اور داداصاحب پھالکے اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔وہ اسکرین رائٹر ایسو سی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری اور انڈین پرفارمنگ رائٹ سوسائٹی کے ڈائریکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔