بولی وڈ ہدایت کار راج کمار ہرانی پر ایک روز قبل ہی ان کے ساتھ فلم ’سنجو‘ میں کام کرنے والی ایک خاتون نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
اگرچہ خاتون کا نام سامنے نہیں آیا، تاہم اب اطلاعات آئی ہیں کہ متاثرہ خاتون ’سنجو‘ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر تھیں۔
خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ راج کمار ہرانی نے انہیں مارچ سے ستمبر 2018 کے دوران سنجو کی پروڈکشن کے درمیان جنسی طور پر ہراساں کیا۔
خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ راج کمار ہرانی نے انہیں کم سے کم 2 بار جنسی طور پر ہراساں کیا اور انہوں نے مجبوری میں یہ سب کچھ برداشت کیا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ جن دنوں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، ان دنوں ان کے والد سخت بیمار تھے اور انہیں نوکری کی ضرورت تھی، اس وجہ سے وہ خاموش رہی۔
تاہم بعد ازاں خاتون نے راج کمار ہرانی کے قریبی ساتھیوں اور فلم سنجو کے شریک پروڈیوسر ودھو ونود چوپڑا، ان کی اہلیہ انوپما چوپڑا، سنجو کے لکھاری ابھیجیت جوشی اور ان کی اہلیہ کو ای میل کرکے بتایا تھا کہ انہیں فلم ساز نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔
خاتون کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد راج کمار ہرانی نے انہیں جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوتا کہ خاتون میڈیا میں بات کرنے کے بجائے پروفیشنل انداز میں معاملے کی شکایت درج کرواتیں۔
خبر سامنے آنے کے بعد جہاں راج کمار ہرانی کی آنے والی فلم ’منا بھائی تھری‘ کی تیاری کو منسوخ کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں، وہیں آنے والی فلم ’ایک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا‘ سے بھی انہیں خارج کیے جانے کا امکان ہے۔