سور کوکیلا کے نام سے مشہور لتا منگیشکر کی طبیعت خراب ہونے کے مدنظر انہیں پیر کو ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہ پھیپھڑوں کے انفیکشن سے جوجھ رہی ہیں۔
ٹائمس آف انڈیا نے ڈاکٹروں کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ 90 سال کی لتا منگیشکر کی حالت ابھی نازک بنی ہوئی ہے اور انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق منگیشکر کو رات تقریبا 1.30 بجے بریچ کینڈی اسپتال میں سانس لینے میں دشواری کے باعث داخل کرایا گیا تھا۔ کچھ گھنٹوں بعد انہیں آئی سی یو میں لائف سپورٹ پر شفٹ کر دیا گیا۔
انٹرنل میڈیسن فیزیشن ڈاکٹر پرتیت سمادانی نے اس رپورٹ میں جانکاری دی ہے۔ “انہیں نمونیا ہو ا ہے۔ ساتھ ہی ان کا بایاں ویٹریکولر بھی فیل ہوگیا ہے۔ ان کی حالت ابھی بھی مسلسل نازک بنی ہوئی ہے”۔ ڈاکٹر کے مطابق، بایاں (لیفٹ) وینٹریکولر ہی دل کو سب سے زیادہ آکسیجن دیتا ہے اور جسم کے لئے اس کا ٹھیک ہونا بہت ضروری ہے۔ ایسے میں دل کے لیفٹ حصے کو خون سپلائی کرنے کیلئے زیادہ کام کرنا ہوتا ہے۔
حالانکہ اسپتال رازداری کے مد نظر لتا منگیشکر کی حالت کے بارے میں زیادہ جانکاری نہیں دے رہا ہے۔ وہیں دوسری طرف لتا منگیشکر کے کنبے کا کہنا ہے کہ ان کی حالت ٹھیک ہے اور وہ جلد ہی اسپتال سے گھر واپس آجائیں گی۔
واضح رہے کہ ہندستان میں سب سے معزز پلے بیک سنگرس میں سے ایک لتا منگیشکر نے 36 سے زیادہ ہندستانی زبان میں گایا ہے۔ اکیلے ہی ہندی میں انہوں نے 1،000 سے زیادہ گیتوں کیلئے اپنی آواز دی ہے۔ ان کی پیدائش 28 ستمبر 1929 کو ہوئی۔ لتامنگیشکر نے بھارتی فلموں کے لئے ہزاروں گانے گائے، گلوکاری کے شعبے میں اعلیٰ خدمات پر اُنہیں2001 میں بھارت کے سب سے بڑے سول ایوارڈ’ بھارت رتن‘سے بھی نوازا گیا۔ اس سے پہلے انہیں دادا صاحب پھالکے اعزاز سے بھی نوازا جا چکا ہے۔