مصر کے شمالی صوبے سینائی میں نماز جمعہ کے دوران دہشت گردوں نے مسجد میں بم کےحملے اور فائرنگ کے نتیجے میں 235 افراد ہلاک اور 155 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق مصر کی سرکاری نیوز ایجنسی ’مینا‘ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ شمالی کشیدہ صوبے سینائی کی صوفی مسجد میں فائرنگ کے بعد بم حملہ بھی کیا۔
رپورٹ کے مطابق حملہ بظاہر ’داعش‘ سے منسلک مقامی شدت پسند تنظیم نے کیا۔
مینا نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سینائی کے دارالحکومت العریش سے 40 کلومیٹر دور قصبے بیر العَبد کی الرودہ مسجد میں حملے کے نتیجے میں 120 افراد زخمی بھی ہوئے۔
قبل ازیں حکام کا کہنا تھا کہ چار آف روڈ گاڑیوں میں آنے والے مسلح افراد نے مسجد میں جمعہ کے خطبے کے دوران دھماکا اور نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی داعش کی مصر کی برانچ کے سینائی میں دہشت گرد حملوں میں سیکڑوں پولیس و فوجی اہلکار اور عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔
قبائلی رہنما اور داعش کے خلاف لڑنے والی َبدوی ملیشیا کے سربراہ نے خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ حالیہ حملے کا نشانہ بننے والی مسجد صوفیوں کی مجالس کے لیے پہچانی جاتی تھی۔
سینائی اور مصر کے دیگر حصوں میں داعش مسیحی گرجا گھروں کو بھی حملوں کا نشانہ بناچکی ہے جس میں 100 سے زائد مسیحی افراد ہلاک ہوئے۔