لکھنؤ : لداخ کی گلوان وادی میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی )میں چینی فوجیوںکے دھوکہ سے کئے گئے حملہ کی مخالفت میںجمعہ کی نمازکے بعد اسلامک سینٹر آف انڈیا میں احتجاج-مظاہرہ کیاگیا۔ کورونا وباکےسبب سماجی فاصلہ پر عمل کرتے ہوئے کئے گئے مظاہرہ میں شامل لوگ اپنے ہاتھوں میں بائیکاٹ چائنا کےنعرے لکھی تختیاں لئے ہوئے تھے۔ مظاہرہ میں شامل لوگوں نے چین مخالف نعرے بازی بھی کی۔
مظاہر ہ میں شامل لوگوںکو خطاب کرتے ہوئے امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نےکہاکہ بڑے افسوس کی بات ہےکہ چین نے ہمارے بیس جوانوںکو شہیدکردیا۔ سال ۱۹۷۵ء کےبعد پہلی بار چین نے یہ بزدلانہ حملہ کیا جس سے پورا ملک بہت غم اور غصہ میں ہے ۔ اب وقت آگیاہے کہ چین کو سبق سکھایا جائے اور اس کا سب سے بہتر طریقہ ہےکہ تمام ہندوستانی شہری چینی مصنوعات کا پوری طرح بائیکاٹ کریں۔مولانا نے حکومت سے چین کے ساتھ تمام تجارتی سمجھوتوں کومنسوخ کرنےکامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ چین کے پروڈکٹ سب سے زیادہ ہندوستان میں درآمد ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک کے چھوٹے تاجروںکو بہت نقصان ہورہا ہے۔ مولانا نے کہاکہ اقتصادی طورپر نقصان پہنچاکر ہی چین کو بیک فٹ پرلایا جا سکتا ہے۔
چینی کمپنیوںکے سبھی پروجیکٹ بند کرے حکومت :عمران صدیقی
الامام ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے چین کے حملہ میں شہید فوجیوںکو شہید اسمارک پر دیئے جلاکرخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہیدوں کے اہل خانہ کو دکھ کی اس مشکل گھڑی میں طاقت فراہم کرنے کی دعا کی گئی۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے صدرعمران صدیقی نے چینی مصنوعات کا پوری طرح بائیکاٹ کرنے کی بات کہی۔
انہوںنے کہاکہ یہ بائیکاٹ صرف عوام تک محدودنہ رہے بلکہ حکومت بھی اس میں ساتھ دے اورملک میں چل رہی چینی کمپنیوںکے ہر پروجیکٹ کو بندکرے۔ چین میں جتنی بھی ہندوستانی کمپنیاں ہیں انہیں واپس بلائے، صرف دیوالی کی جھالر اور رنگوںکی پچکاری سے چین کا بائیکاٹ نہیں ہوگا۔
حکومت کو ٹھوس قدم اٹھانا ہوں گے تاکہ ملک کی طرف اٹھنے والی ہر نظرکو اندازہ ہوجائے کہ اب ہندوستان، ملک اور ملک کےباشندوںکے مفادمیں کوئی بھی فیصلہ لینے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جلسہ خراج عقیدت میں سنت گاڈگے سیواسمیتی کے راج کمار قنوجیا، انسانی برادری کے آدی یوگ ، سماجی خدمت گارظفرعالم ، معراج حیدر، ہمایوںسمیت دیگرافرادشامل تھے۔