ایک سرکاری بیان میں برازیل کی وزارت خارجہ نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی اور واضح کیا کہ وہ وہاں موجود برازیلی شہریوں کی حفاظت پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
وزارت نے نئی دہلی اور اسلام آباد میں برازیل کے سفارت خانوں کے قونصلر ایمرجنسی ہاٹ لائن نمبر بھی شیئر کیے تاکہ برازیل کے شہریوں کو ضروری مدد حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 22 اپریل کو کشمیر میں ہونے والے حملے کے تناظر میں، برازیل کی حکومت ایک بار پھر دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔” برازیل نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے انتہائی تحمل سے کام لیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے، وزارت خارجہ نے برازیل کے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر اور آس پاس کے علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔برازیل کی وزارت خارجہ نے ک ہا کہ خطے میں برازیلی شہریوں کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
فی الحال کسی بھی برازیل کے شخص کے متاثر ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ نئی دہلی اور اسلام آباد میں برازیل کے سفارت خانے برازیل کی کمیونٹی کے لیے مندرجہ ذیل قونصلر ایمرجنسی ہاٹ لائن نمبرز کے ذریعے دستیاب ہیں۔
یہ بیان 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آیا ہے۔ جواب میں، ہندوستانی مسلح افواج نے 7 مئی کو پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے درست حملے کیے تھے۔ بھارتی فوج2 کی جانب سے شروع کیے گئے آپریشن سندور میں مبینہ طور پر دہشت گردوں کے نو ٹھکانے کامیابی سے تباہ کر دیے گئے۔
ہندوستانی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 8 اور 9 مئی کی درمیانی رات کے دوران، انہوں نے جموں اور کشمیر میں مغربی محاذ اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ پاکستان کی طرف سے متعدد ڈرون حملوں اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کو کامیابی سے ناکام بنایا۔ فوج نے کہا کہ ان خلاف ورزیوں کا “مضبوطی سے جواب دیا گیا”۔