لندن،:برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی حکومتوں نے کہا کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 5,700 نئے مکانات کی تعمیر کی منظوری دے کر غیر قانونی یہودی بستیوں کو توسیع دینے کے اسرائیل کے فیصلے پر “شدید تشویش” رکھتی ہیں۔
برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی وزارت خارجہ کے مشترکہ بیان میں تل ابیب کی انتظامیہ سے فیصلے سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کیا گیا۔بیان میں، اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ آباد کاری میں مسلسل توسیع امن کی راہ میں رکاوٹ ہے اور “دو ریاستی حل” کے اقدامات کی کامیابی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے ۔
#NSTworld #Britain, #Australia and #Canada have called on #Israel's government to reverse a decision to approve new settlement units in the #WestBank, saying they are "deeply concerned" by an ongoing cycle of violence.https://t.co/fTIEoaJVHO#Palestine
— New Straits Times (@NST_Online) June 30, 2023
بیان میں دہشت گردی اور شہریوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی “بالکل مذمت” کی گئی ہے اور حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ تشدد کے تمام مرتکب افراد کو جوابدہ ٹھہرائیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ “اسرائیل اور مغربی کنارے میں تشدد کے واقعات کا سد باب کرنا لازمی ہے ۔ آسٹریلیا، کینیڈا اور برطانیہ اسرائیل اور فلسطینی عوام کے امن اور سلامتی کے ساتھ، وقار، بے خوفی اور انسانی حقوق کے مکمل احترام کے ساتھ رہنے کے حق میں مضبوطی سے کھڑے ہیں۔”
یہ بتاتے ہوئے کہ خطے میں جامع، منصفانہ اور پائیدار امن بشمول اسرائیل کے شانہ بشانہ ایک فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھی جائے گی، اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ چیز فریقین کے درمیان براہ راست مذاکرات کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتی ہے ۔
Britain, Australia and Canada call on Israel to reverse its decision to approve new illegal settler homes in occupied West Bank; Spain joins fray and calls Tel Aviv's decision contrary to international law https://t.co/ihcxLkyrNP
— TRT World (@trtworld) June 30, 2023