برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی حالت کورونا وائرس سے لڑتے ہوئے تشویش ناک ہونے پر انہیں لندن کے سینٹ تھامس ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کر دیا گیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ طبیعت بگڑنے کے بعد بورس جانسن کو ’احتیاطی تدبیر‘ کے طور پر انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کیا گیا ہے۔وزیر خارجہ ڈومنِک راب، وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں ان کی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
خیال رہے کہ بورس جانسن کو اتوار کی رات ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، ان میں دس روز قبل کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔یہ اہم خبر ایسے وقت میں سامنے آئی جب مغربی یورپ میں وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی امریکا میں بھی ہلاکتیں 10 ہزار تجاوز کرگئیں جس کے بعد عالمی سطح پر تعداد 74 ہزار 600 ہوگئی جبکہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 13 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
The prime minister's medical condition has deteriorated as Britain battles the pandemic https://t.co/4xZ0vlfRFR
— The Economist (@TheEconomist) April 7, 2020
بحر اوقیانوس کے دونوں طرف سے سخت انتباہ میں، جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا کہ یورپی یونین کو اس کی سب سے بڑی آزمائش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ امریکی عہدیداروں نے کہا کہ امریکیوں کو پرل ہاربر پر 1941 میں ہونے والے حملے جیسی ایک اور آزمائش کی تیاری کرنی چاہیے۔
یورپ میں یومیہ وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد میں اب کمی کی دیکھی جارہی ہے، پیر کے روز فرانس میں 833 اور اٹلی میں 636 ہلاکتیں ریکارڈ ہوئیں۔فرانس کے وزیر صحت اولیور ویرین نے کہا کہ ’ہم انجام تک ابھی نہیں پہنچے ہیں‘۔
"The government's business will continue, the prime minister is in safe hands"
Foreign Secretary Dominic Raab, who will stand in "where necessary" while Prime Minister Boris Johnson is in intensive care, says there is a "strong team spirit" behind the PMhttps://t.co/90Ntoq6hL3 pic.twitter.com/cxaqxAihi4
— BBC News (UK) (@BBCNews) April 7, 2020