نئی دہلی ، یکم فروری (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا ہے کہ 2020,21 کا بجٹ گاؤں اور کسانوں کو مرکز میں رکھ کر بنایا گیا ہے پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ یہ ایک غیر معمولی صورتحال میں پیش کیا گیا ہے جس میں ترقی کا اعتماد بھی موجود ہے۔
ہم نے ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنے، نوجوانوں کے لئے نئے امکانات کے دروازے کھولنے ، انسانی وسائل کو نئی بلندیوں پر لے جانے ، نئے شعبوں میں بنیادی ڈھانچوں کی ترقی ، ٹیکنالوجی کو اپنانے اور نئی اصلاحات لانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زراعت کے شعبہ پر زور دیا گیا ہے اور اس سے اعتماد میں اضافہ ہوگا۔ یہ بجٹ افراد ، سرمایہ کاروں ، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بہت سی مثبت تبدیلیاں لائیں گی۔ اس سے لوگوں کی ترقی ہوگی اور تمام شعبوں کی ترقی ہوگی۔
انہوں نے بجٹ کو لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ ایسی صورتحال میں پیش کیا گیا ہے کہ کورونا بحران نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کورونا بحران کی وجہ سے عام شہریوں پر بوجھ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ “کورونا کی وجہ سے بہت سے ماہرین یہ فرض کر رہے تھے کہ حکومت عام شہریوں پر بوجھ بڑھائے گی۔ لیکن مالی استحکام کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے بجٹ کا سائز بڑھانے پر زور دیا۔ ‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ بجٹ سے کورونا کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے انسانی وسائل میں ترقی ہوگی، نئی بہتری آئے گی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں حکومت نے مالی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے بجٹ کے سائز میں اضافہ پر زور دیا ہے اور شہریوں پر دباؤ نہیں ڈالا ہے۔
حکومت نے ہمیشہ بجٹ کو شفاف بنانے کی کوشش کی ہے۔ بجٹ میں قواعد و ضوابط کو آسان بنا کر عام لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ اس میں املاک میں اضافے اور فلاح و بہبود سے متعلق علاقوں پر توجہ دی گئی ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مائکرو ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔