نئی دہلی : راجدھانی دہلی کے براڑی میں ایک ہی کنبہ کے 11لوگوں کی موت کے معاملہ میں کنبہ کے روحانی رجحان کے ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ موقع سے دو رجسٹر ملے ہیں جس سے لگتا ہے کہ کنبہ کے لوگ کسی سادھنا میں لگے ہوئے تھے ۔ ان میں سے ایک رجسٹر کے ایک ہی صفحہ میں تفصیل سے تمام باتیں ہندی میں لکھی ہوئی ہیں۔ اس میں لکھا ہوا ہے کہ ‘پرماتما میں لین ہورہے ہیں۔ آنکھیں بند کررہے ہیں تاکہ بھاری اور بری چیز کو نہ دیکھ سکیں’۔
پولیس یہ بھی جانچ کررہی ہے کہ متاثرہ کنبہ کس گرو کو مانتا تھا۔ کنبہ کو خودکشی کے لئے اکسایا تو نہیں گیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جس طریقہ سے کنبہ کے اراکین لٹکے ہوئے تھے اس طریقے کی باتیں رجسٹر میں لکھی ہوئی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق دونوں رجسٹروں میں موت اور موکش پر ایک کہانی نما لمبی تحریر ہے ، جس میں کسی روحانی گرو کا نام نہیں ہے لیکن موت کے طریقوں پر ایک بڑا حصہ ہے ۔ پولیس کوکئی پڑوسیوں اور جاننے والے لوگوں سے یہ پتہ چلا ہے کہ پورا کنبہ نہایت مذہبی تھا، ان کے گھر میں ہر دوسرے دن شام کو کیرتن ہوتے تھے ۔ گھر کے بار ہر روز ایک تختی پر شلوک لکھے جاتے تھے ۔ کنبہ کے تمام 11لوگ ہر ورت ساتھ میں کرتے تھے ۔ کنبہ کا ایک رکن گزشتہ دو تین برس سے مون ورت پر تھا۔
اب تک کی جانچ میں کسی باہری شخص کے گھر میں آنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے ۔ کوئی لوٹ نہیں ہوئی ہے ، کوئی خودکشی نامہ نہیں ملا ہے ۔ پوری تصویر جانچ کے بعد ہی صاف ہوسکے گی۔
خیال رہے کہ شمالی دہلی میں براڑی کے سنت نگر علاقہ میں اتوار کو ایک 11لاشیں ملنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا تھا۔ مرنے والوں میں سے 10کی آنکھوں پر پٹی بندھی تھی اور وہ ریلنگ سے لٹکے ہوئے ملے جبکہ ایک کی لاش زمین پر ملی تھی۔