لکھنؤ: اترپردیش حکومت نے منگل کو نوئیڈا کی طرز پر بندیل کھنڈ میں نیا صنعتی شہر بسانے کی تجویز کو منظوری دی ہے ۔
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیاد ت میں ہوئی کابینی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری دی گئی ہے ۔ اس فیصلے سے بندیل کھنڈ کے اضلاع کو ترقی کی مین اسٹریم سے جوڑا جاسکے گا۔
اور انفرااسٹرکچر کے ساتھ ہی یہاں روزگار کی لامحدود سہولیات کے مواقع ممکن ہونگے ۔ اترپردیش میں اس سے قبل 1967 میں صنعتی شہر نوئیڈا کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اب 47سالوں کے بعد ایک نئے شہر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ اور پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے منظور شدہ تجاویز کے بارے میں تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ میٹنگ میں چیف منسٹر انڈسٹریل ایریا ایکسپینشن اینڈ نیو انڈسٹریل ایریا پروموشن اسکیم کے تحت بندیل کھنڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (BIDA) جھانسی میں نوئیڈا کی طرز پر ایک نئی صنعتی بستی تیار کرنے کی تجویز کو منظوری دی گئی ہے ۔ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں جھانسی کے 33 ریونیو گاؤں سے 35 ہزار ایکڑ اراضی حاصل کرکے ایک صنعتی شہر قائم کیا جائے گا۔ اس زمین کی قیمت 6312 کروڑ روپے ہے ۔
کھنہ نے بتایاکہ حکومت کی طرف سے مالی سال 2022-23 میں بندیل کھنڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی تشکیل کے لیے 5 ہزار کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا تھا اور اس سال (2023-24) میں وزیر اعلیٰ صنعتی علاقے کی توسیع اور نئے صنعتی علاقے کے فروغ کے لیے اسکیم کے تحت 5000 کروڑ روپے کی رقم بطور قرض فراہم کی گئی ہے ۔ جو زمین حاصل کی جائے گی ان میں سے 8 ہزار ایکڑ زمین گاؤں کی سوسائٹی کی ہے ۔
وزیر خزانہ نے اس تجویز کو یوگی حکومت کااہم فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہ اکہ اس تاریخی فیصلے سے بندیل کھنڈ کی کثیر جہتی ترقی کورفتار ملے گی۔ جھانسی کے آس پاس کے علاقے کو بڑے پیمانے پر ترقی دی جائے گی۔ اس کے ذریعے کل 14 ہزار ہیکٹر اراضی پر صنعتی شہر بنانے کا منصوبہ ہے ۔ یہ صنعتی شہر جھانسی-گوالیار روٹ بنانے کی تجویز ہے جسے قومی شاہراہ کے ذریعے ملک کے بڑے شہروں سے بھی جوڑا جائے گا۔ یہی نہیں، یہ قومی شاہراہ 27 سے جالون ضلع سے گزرنے والے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے سے جڑ کر ریاست کے دیگر شہروں سے اچھی طرح سے جڑ جائے گا۔