سائنس نے آج کے دور میں اتنی ترقی کر لی ہے کہ اس کے عجوبے دیکھ کر خود عقل دنگ رہ جاتی ہے ۔صحت کے حوالے سے اکتوبر کے مہینے میں الرگن(Allergan) دوا ساز کمپنی کے سائنسدانوں نے آنکھوں میں ڈالنے والی ایک نئی دوا ایجاد کی ہے اس دوا کا نام ووئیٹی(Vuity) ہے اور اس کا ایک قطرہ آنکھوں میں ڈالنے سے سامنے کی چیزیں واضح طور پرنظر آنے لگتی ہیں ۔ اکتوبر کے مہینے میں یہ دوا ایف ڈے اے(FDA) نے منظور کر دی تھی جس کے بعد یہ اس جمعرات سے مارکیٹ میں آ گئی ہے ۔
یہ دوا ان بزرگ افراد کے لیے بنائی گئی ہے جن کو سامنے کی چیز دیکھنے میںمشکل پیش آتی ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق تقریباً نوے فیصد افراد جو پچاس سال کی عمر گزار چکے ہیں اس بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں جس میں انہیں دور کی چیز تو نظر آتی ہے لیکن سامنے کا منظر آنکھا فوکس نہیں کر پاتی ۔ اس کے لیے آنکھوں کے لینس کو اپنا سائز چھوٹا بڑا کرنا پڑتا ہے اور عمر کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے ٹشوز یہ کام بھول جاتے ہیں ۔ اس بیماری کو پریس بائیوپیا(Presbiopia) کہتے ہیں اور جو لوگ اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں انہیں کوئی بھی کتاب پڑھنے کے لیے ایک ہاتھ کی دوری میں کتاب پکڑنی پڑتی ہے یا پھر تیز روشی کا اہتمام کرنا پڑتا ہے ۔
کمپیوٹر یا موبائل استعمال کرتے ہوئے انہیں دشواری پیش آتی ہے ۔ اس بیماری سے متاثر افراد قریب کی عینک کا استعمال کرتے ہیں مگر اب ایسا نہیں ہے اگر ان بزرگ افراد کے چشمے گم ہو گئے ہیں تو پریشان نہ ہوں ،ڈاکٹرز اب پریس بائیوپیا کے لیے ووئنٹی نامی دوا کے قطرے علاج کے طور پر دے رہے ہیں تحقیق کے مطابق جب ان قطروں کو اس بیماری میں مبتلا افراد کے اوپر ٹیسٹ کی اگیا تو چھ گھنٹوں کے لیے ان کی آنکھیں سامنے کا منظر واضح دیکھنے کے قابل رہیں اور انہیںدور کی چیز بھی دکھائی دیتی رہی یعنی اس دوا کا اصل کارنامہ یہ ہے کہ یہ سامنے کی نظر کے ساتھ ساتھ دور کے منظر کو بھی بر قرار رکھتی ہے ۔
دس گھنٹے تک ان افراد کو کمپیوٹر استعمال کرنے میں دشواری پیش نہیں آئی ۔ اس دوا میں پائیلوکارپین(Pilocarpine) نامی اکٹوانگریڈینٹ کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ ایک صدی سے آنکھوں کی بیماری گلو کوما کے لیے استعمال ہو رہا ہے لیکن ووئٹی نامی دوا اپنی مثال آپ ہے ۔ اس طرح کی دس اور پروڈکٹ تحقیق کے مراحل سے گزر رہی ہیں اور اگلے سال مارکیٹ میں موجود ہوں گی ۔
(پھر بھی آپ اپنے معالج سے مشورے کے بعد ھی اسکا ستعمال کریں)