اوٹاوا، 08 ستمبر (یو این آئی) کینیڈا میں اتوار کو 10 افراد کو چاقو سے وار کرکے ہلاک کرنے والے اہم مشتبہ ملزم کی گرفتاری کے بعد موت ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان اب مر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 120 سے زائد گواہوں کے بیانات لیے جا چکے ہیں۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ حملے کا مقصد “کبھی معلوم نہیں ہو سکتا”۔ ,
پولیس نے مزید تفصیلات نہیں دیتے ہوئے کہا کہ مائلز سینڈرسن کی بدھ کو گرفتاری کے بعد “طبی پیچیدگیوں” کی وجہ سے موت ہو گئی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے کہا کہ گرفتاری سے قبل ایک “مردہ مشتبہ” کے زخمی ہونے کے اشارے ملے تھے۔
تھے۔
جب انہیں بدھ کے روز(کینیڈا کے وقت) واکو کے نزدیک دیکھا گیا ، ابتدائی مقامی رپورٹوں سے ایسا اشار ملا تھا کہ شاید اسے چوٹ لگی ہے۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ اتوار کے حملوں کے بعد ویلڈن میں ایک گاڑی میں توڑ پھوڑ کی گئی اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس نے ابتدائی طبی امداد کی کٹ چوری کی ہو گی۔پولیس نے کیس کی پیش رفت کے فوراً بعد ایک پریس بریفنگ کی لیکن اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ اس ہفتے کے شروع میں قتل کے ایک ملزم کے بھائی ڈیمین کی موت کیسے ہوئی۔ اس کی لاش پیر کو ملی تھی اور پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ اس کے بھائی نے اسے قتل کیا ہوگا۔
پولیس نے کہا کہ تفتیش جاری ہے اور مزید تفصیلات سامنے آئیں گی، جبکہ عوام سے کیس سے متعلق معلومات شیئر کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔